Mard Ka Paon Ke Talwe Par Mehndi Lagana Kaisa

مرد حضرات کا پاؤں کے تلووں پر مہندی لگانا

مجیب: ابوالفیضان مولانا عرفان احمد عطاری

فتوی نمبر: WAT-564

تاریخ اجراء: 14رجب المرجب  1443ھ/16فروری2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

    علاج کے طور پر مردحضرات پاؤں کے تلووں پر مہندی لگا سکتے ہیں یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   مردوں کے لئے  سر یا داڑھی کے بالوں پرتو ایسی مہندی لگانا جائز ہے کہ جس سے بال  سیاہ  یاسیاہ کے مشابہ نہ ہوں ( یعنی ایسے نہ ہوں، جو سیاہ ہی کی طرح نظر آئیں )جبکہ ہاتھ یا پاؤں  یا اس کے تلووں پر،حتی کہ ہاتھ یاپاوں کے ناخنوں پر  لگانا، جائز نہیں کہ عورتوں کے ساتھ مشابہت ہے اورعورتوں کے ساتھ مشابہت اختیارکرنے پرحدیث پاک میں لعنت فرمائی گئی ہے ۔

   اورجہاں تک علاج کامعاملہ ہے تواس حوالے سے وضاحت یہ ہے کہ جب تک دوسراطریقہ علاج موجودہو،اس وقت تک مردکے لیے ہاتھ ،پاوں وغیرہ  جسم کے وہ حصے،جہاں مہندی لگانا،جائزنہیں ،ان پرمہندی لگانے کی اجازت نہیں ہے۔ اوراگربالفرض ایسی صورت ہوکہ کوئی اورطریقہ علاج نہیں ہے، صرف مہندی والاعلاج ہی رہ گیاہے، تواسے درج ذیل طریقے سے لگاسکتاہے:

   (1) حتی الامکان کوشش کرے کہ اس کے ساتھ کوئی ایسی چیزمکس ہوجائے کہ مہندی کارنگ ختم ہوجائے ۔

   (2)اسے زیب وزینت کے اندازمیں یعنی ڈیزائن وغیرہ بناکرنہ لگائے کہ عورتوں سے مشابہت کی صورت بنے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم