Mard Ka Resham Ke Kapde Pahnna Kaisa hai ?

مردوں کے لئے سلکی کپڑا پہننے کا  کیاحکم ہے ؟

مجیب: فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-513

تاریخ اجراء: 27صفر المظفر1444 ھ  /24ستمبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا مرد سلک کا کپڑا پہن سکتا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   مرد پر  صرف وہی ریشم حرام ہے جوریشم کے کیڑےسے بنتاہے ۔اس کے علاوہ عام طور پر جو  مصنوعی سلک مارکیٹ میں ملتا ہے جو ریشم کے کیڑے سے نہیں بنتا  وہ حرام نہیں، یونہی دیگردھاگے کے بنے ہوئے کپڑے بھی مرد پرحرام نہیں ۔

      امامِ اہلسنت الشاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”سِلک کو بعض نے کہا کہ انگریزی میں ریشم کا نام ہے ، اگر ایسا ہو بھی ، تو اعتبار حقیقت کا ہے نہ کہ مجرد نام کا ، بربنائے تشبیہ بھی ہوتا ہے ، جیسے ریگ ماہی مچھلی نہیں ، جرمن سِلور چاندی نہیں ۔ جو کپڑے رام بانس یا کسی چھال وغیرہ چیز غیر ریشم کے ہوں اگرچہ صناعی سے ان کو کتنا ہی نرم اور چمکیلا کیا ہو  مرد کو حلال ہیں اور اگر خالص ریشم کے ہوں یا بانا ریشم ہو اگرچہ تانا کچھ ہو ،تو حرام ہیں ۔یہ امر ان کپڑوں کو دیکھ کر یا ان کا تار جلا کر یا واقفین سے تحقیق کر کے معلوم ہوسکتا ہے“(فتاوی رضویہ، جلد22،صفحہ 194،رضا فاؤنڈیشن ، لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم