Mochain Itni Lambi Rakhna Ke Pani Peete Hue Bartan Me Jayen

مونچھیں اتنی لمبی رکھنا کہ پانی پیتے ہوئے برتن میں پڑ جائیں

مجیب: فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-108

تاریخ اجراء: 08جمادی الاخری1443 ھ/12جنوری 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ مونچھ اگراتنی لمبی ہوجائے کہ برتن میں پڑجائے تو اس برتن کا کیاحکم ہوگا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    مونچھوں کےبال   برتن کولگ جائیں تو برتن پر کوئی حکم نہیں لیکن  اگربے وضویا بے غسل شخص کی مونچھوں کے بے دھلے بال برتن میں موجودپانی میں لگے تو پانی مستعمل ہوجائے گا، اس پانی کا پینا مکروہ ہوگا۔یادرہے مونچھیں پست رکھنے کاحکم ہے یعنی اتنی کہ اوپر والے ہونٹ کےبالائی کنارے سے نیچے نہ آئیں کہ یہ سنت ہے اس سے بڑھانا مکروہ و خلاف سنت اور ان کواتنابڑھاناکہ منہ میں آئیں حرام و گناہ اورمشرکین ومجوس وغیرہ کا طریقہ ہے لہذا مونچھیں سنت کے مطابق پست رکھنے کی عادت ڈالیں تو برتن میں موجودپانی کے مستعمل ہونے کی صورت بھی پیش نہیں آئے گی ۔

امیر اہل سنت دام ظلہ تحریر فرماتے ہیں:”پانی پیتے ہوئے مونچھوں کے بے دُھلے بال گلاس کے پانی میں لگے تو پانی مُسْتَعمَل ہو گیا اس کا پینا مکروہ ہے۔ اگر با وُضو تھا یا مونچھیں دُھلی ہوئی تھیں تو شرعاً حَرَج نہیں۔(اسلامی بہنوں کی نماز ،صفحہ30، مطبوعہ مکتبۃ المدینہ کراچی )

     امام اہل سنت سیدی اعلی حضرت قدس سرہ العزیز فرماتے ہیں :”مونچھیں اتنی بڑھاناکہ منہ میں آئیں حرام وگناہ وسنتِ مشرکین ومجوس ویہودونصاری ہے۔ (فتاوی رضویہ،ج22،ص684،رضافاؤنڈیشن لاہور)

    بہارشریعت میں ہے: ”مونچھوں کو کم کرنا سنت ہے اتنی کم کرے کہ ابرو کی مثل ہوجائیں یعنی اتنی کم ہوں کہ اوپر والے ہونٹ کے بالائی حصہ سے نہ لٹکیں اور ایک روایت میں مونڈانا آیا ہے۔ (بہار شریعت،ج 3،ص585،مکتبۃا لمدینہ کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم