Moozi Janwaron Ko Jalana Kaisa Hai ?

موذی جانوروں کوجلانا کیسا ہے ؟

مجیب: ابوالفیضان عرفان احمد مدنی

فتوی  نمبر: WAT-1439

تاریخ  اجراء:08شعبان المعظم1444 ھ/01مارچ2023ء

دارالافتاء  اہلسنت

(دعوت  اسلامی)

سوال

     موذی جانوروں  یعنی سانپ ، چوہا  اور مچھر وغیرہ کو  جلانا  کیسا ؟ جائز یا ناجائز ؟

بِسْمِ  اللہِ  الرَّحْمٰنِ  الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ  بِعَوْنِ  الْمَلِکِ  الْوَھَّابِ  اَللّٰھُمَّ  ھِدَایَۃَ  الْحَقِّ  وَالصَّوَابِ

        جانور موذی ہوں یا غیر موذی ان کو جلا کر مارنے کی ہرگز اجازت نہیں ، فقہائے کرام فرماتے ہیں کہ موذی جانوروں کو بھی  جلانا مکروہ  ہے   ۔ چنانچہ محیطِ برہانی  میں ہے :إحراق القمل والعقرب بالنار مكروه، جاء في الحديث : "لا يعذب بالنار إلا ربها "۔ ترجمہ: جوں اوربچھوکوآگ کے ساتھ جلانامکروہ ہے ، حدیث پاک میں ہے :آگ کاعذاب صرف اسی کولائق ہے ،جس نے اسے پیدافرمایا۔( محیطِ برھانی ، جلد 5 ، صفحہ 381 ، مطبوعہ بیروت)

        منحۃ السلوک  میں ہے : قوله: (ويكره إحراق القملة والعقرب ونحوها) مثل الحية ۔۔۔۔ (بالنار) لقوله عليه السلام: "لا تعذبوا بعذاب الله" رواه ابن ماجة ۔"ترجمہ:جوں ،بچھواوران جیسے جانوروں جیسے سانپ وغیرہ کوآگ سے جلانامکروہ ہے،حضورعلیہ الصلوۃ والسلام کے اس فرمان کی وجہ سے "اللہ کے عذاب کے ساتھ عذاب مت دو۔"اسے ابن ماجہ نے روایت کیاہے ۔(منحۃ السلوک   ، کتاب الکراھیۃ ، فروع ، صفحہ 425 ، مطبوعہ قطر )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم