Muharram Ko Muharram ul Haram Kehne Ki Wajah

محرم کو محرم الحرام کہنے کی وجہ

مجیب: مولانا محمد شفیق عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2918

تاریخ اجراء: 23 محرم الحرام1446 ھ/30جولائی2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   محرم کو محرم الحرام کیوں کہتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   محرم  الحرام میں لفظ "حرام" حرمت سے ہے،جس کا معنی ہے: "عزت والا،قابلِ احترام۔" چونکہ محرم کا مہینا عظمت و احترام والا ہے ،اس لئے اس مہینے کو محرم الحرام کہتے ہیں ،یعنی عظمت و احترام والا مہینا۔

   قرآن پاک میں ہے ﴿اِنَّ عِدَّةَ الشُّهُوْرِ عِنْدَ اللّٰهِ اثْنَا عَشَرَ شَهْرًا فِیْ كِتٰبِ اللّٰهِ یَوْمَ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ مِنْهَاۤ اَرْبَعَةٌ حُرُمٌ-ذٰلِكَ الدِّیْنُ الْقَیِّمُ فَلَا تَظْلِمُوْا فِیْهِنَّ اَنْفُسَكُمْترجمہ کنز الایمان : بےشک مہینوں کی گنتی اللہ کے نزدیک بارہ مہینے ہیں اللہ کی کتاب میں جب سے اس نے آسمان و زمین بنائے ان میں سے چار حرمت والے ہیں یہ سیدھا دین ہے تو ان مہینوں میں اپنی جان پر ظلم نہ کرو۔(پارہ 10،سورۃ  التوبۃ،آیت:36)

    صدر الافاضل حضرت علامہ مولانا سید محمد نعیم الدین مراد آبادی رحمۃ اللہ تعالی علیہ اس آیت مبارکہ کے تحت تفسیر  خزائن العرفان میں چارحرمت والے مہینوں کی وضاحت کرتے ہوئے فرماتے ہیں:”تین متصل ذوالقعدہ و ذوالحِجہ ، محرم اور ایک جدا رَجَب ۔ عرب لوگ زمانۂ جاہلیت میں بھی ان مہینوں کی تعظیم کرتے تھے اور ان میں قتال حرام جانتے تھے ۔ اسلام میں ان مہینوں کی حرمت و عظمت اور زیادہ کی گئی۔(تفسیر خزائن العرفان،ص  362،363،مکتبۃ المدینہ)

   سنن ابی داؤد میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:” السنة اثنا عشرشهرا، منها أربعة حرم، ثلاث متواليات: ذو القعدة، وذو الحجة، والمحرم، ورجب مضر الذي بين جمادى وشعبان“ترجمہ: سال بارہ مہینے کا ہوتا ہے، ان میں سے چار حرمت والے مہینے ہیں: تین تو لگاتار یعنی ذی قعدہ، ذی الحجہ اور محرم، اور چوتھا رجبِ مضر جو جمادی( الاخریٰ) اور شعبان کے درمیان میں ہے۔(سنن ابی داؤد،رقم الحدیث 1947،ج 2،ص 195، المكتبة العصرية،  بيروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم