Munh Dikhai Ki Rasam Aur Us Ki Raqam Ka Hukum

منہ دکھائی کی رسم اوراس کی رقم کاحکم

مجیب: عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی عنہ

فتوی نمبر: WAT-1499

تاریخ اجراء: 23شعبان المعظم1444 ھ/16مارچ2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   خاندان کے مختلف افراد  دلہن کو  منہ دکھائی کے نام پر جو رقم دیتے ہیں، کیا وہ لینا جائز ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   ہمارےہاں عام طورپر ایک رسم ہوتی ہے کہ نئی دلہن   سے ملاقات کرنے جوقریبی رشتہ دار وغیرہ آتے ہیں، وہ منہ دکھائی کے نام پر کچھ رقم  یا تحائف وغیرہ دلہن کو پیش کرتے  ہیں، فی نفسہ  وہ رقم لینا یا تحائف قبول کرنا شرعاً جائز ہے،ہاں یہ یادرہے کہ غیرمحرم مردکوچہرہ دیکھنےیاان کودکھانے کی شرعا  اجازت نہیں ہے،اسی طرح مردوں اورعورتوں کااختلاط وغیرہ ناجائزکام کرنے کی اجازت نہیں ۔پس اگراس رسم میں  بے پردگی، بے حیائی  ، مردوں اور عورتوں کا اختلاط یا اس کے علاوہ  خلافِ شرع امور  میں سے کسی کا ارتکاب ہو، تو اس اندازسےا یسی رسموں  پر عمل کرنا، ناجائز و حرام  ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم