Mushrik, Munafiq Aur Kafir Mein Farq

مشرک، منافق اور کافر میں فرق

مجیب: مولانا محمد سعید عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2169

تاریخ اجراء: 02جمادی الاول1445 ھ/17نومبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

     میرا آپ سے سوال ہے کہ مشرک‘منافق اور کافر میں کیا فرق ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   ہر مشرک و منافق کافر ہی ہے تو کفر کے اعتبار سے کافر ‘ مشرک اور منافق میں کوئی فرق نہیں البتہ  ان کے کفر کی اقسام میں فرق ہے۔

   کفر کی وضاحت:کسی ایک ضرورت دینی کے انکار کو بھی کفر کہتے ہیں اگر چہ باقی تمام ضروریات دین کی تصدیق کرتاہو جیسےکوئی شخص تمام ضروریاتِ دین  کو تسلیم کرتا ہو مگر نماز کی فرضیت  یا ختم نبوت کا منکر ہو وہ کافر ہے کہ نماز کو فرض ماننا  اور سرکار مدینہ صلی اللہ علیہ وسلم کو آخری نبی ماننا دونوں ضروریات دین  میں سے ہیں۔ضروریات دین اسلام کے وہ احکام  ہیں جن کو ہر خاص و عام جانتے ہوں جیسے اللہ کی وحدانیت۔(کفریہ کلمات کے بارے میں سوال جواب، ص40، 41، مکتبہ المدینہ، کراچی)

   شرک کی وضاحت:اور شرک کہتے ہیں" اللہ کے سوا کسی کو واجب الوجود یا مستحق عبادت جاننا یعنی الوہیت میں کسی کو شریک کرنا اور یہ کفر کی سب سے بدترین قسم ہے۔"

   واجب الوجود کی وضاحت:” واجِبُ الوُجُود ایسی ذات کو کہتے ہیں جس کا وُجود(یعنی ''ہونا'') ضَروری اور عَدَم مُحال (یعنی نہ ہونا غیرممکن)ہے یعنی (وہ ذات)ہمیشہ سے ہے اور ہمیشہ رہے گی،جس کو کبھی فنا نہیں، کسی نے اِس کو پیدا نہیں کیا بلکہ اِسی نے سب کو پیدا کیا ہے۔ جو خود اپنے آپ سے موجود ہے اور یہ صرف اللہ عَزَّوَجَلَّ کی ذات ہے۔" (کفریہ کلمات کے بارے میں سوال جواب، ص44، 45،مکتبہ المدینہ، کراچی)

   نفاق کی وضاحت :"اور  زبان سے اسلام کا دعوی کرنا اور دل میں اسلام سے انکار کرنا نفاق ہے۔"(کفریہ کلمات کے بارے میں سوال جواب، ص45، مکتبہ المدینہ، کراچی)

   اور ایسا شخص منافق  کہلاتا ہے۔ علامہ شامی فرماتےہیں:”ھو من یبطن الکفر و یظھر الاسلام“ ترجمہ: وہ شخص جو اندر سے کافر ہو اورخود کو مسلمان ظاہر کرے۔(درمختار مع رد المحتار،ج4،ص69، دار الفکر، بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم