Nomolood Ke Baal Chalis Din Baad Utarna

نومولود کے بال چالیس دن بعد اتارنا

فتوی نمبر:WAT-209

تاریخ اجراء:26ربیع الاول 1443ھ/02نومبر2021ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا نومولود کے بال ناپاک ہوتے ہیں ،اگر کوئی چالیس دن بعد بچے کے بال اترواتا ہے تو کیا وہ گنہگار ہوگا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   نومولود کے بال ناپاک نہیں ہوتے اوراگر کوئی شخص چالیس دن بعد بچے کے بال اترائے تو وہ گنہگار نہیں ہوگا۔ البتہ سنت یہی ہے کہ ساتویں دن بچے کے بال منڈوا دیے جائیں۔ہاں کوئی عذر،مرض وغیرہ ہوتوعذرختم ہونے تک تاخیرکی جاسکتی ہے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم