Pode(Plants) Nikalne Ke Liye Gamle Torna

پودے نکالنے کے لئے گملوں کو توڑ نا

مجیب:مولانا محمد ماجد علی مدنی

فتوی نمبر: WAT-2884

تاریخ اجراء: 12محرم الحرام1446 ھ/19جولائی2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا گملے توڑ کر پودے نکال سکتے ہیں  ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   عمومی طور پر گملے سے پودا آسانی سے نکل آتا ہے،لہذا بلاضرورت  گملا توڑ کر پودا نکالنا جائز نہیں کہ یہ گملے کو ضائع کرنا ہے  جو کہ اسراف ہے، اور اسراف  جائز  نہیں۔

   اسراف کےبارےمیں اللہ عزوجل ارشادفرماتاہے﴿ وَ لَا تُسْرِفُوْاؕ-اِنَّهٗ لَا یُحِبُّ الْمُسْرِفِیْن﴾ترجمہ کنزالایمان : اوربےجا (فضول)نہ خرچو،بےشک بےجا خرچنےوالےاُسےپسندنہیں۔(پارہ،8سورۃ الانعام،آیت141)

   صحیح بخاری میں ہے” نھی النبی صلی اللہ علیہ وسلم عن اضاعۃ المال‘‘ ترجمہ:نبی کریم  صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مال ضائع کرنےسےمنع فرمایا۔(صحیح البخاری،کتاب الزکاۃ،ج 2،ص 112،دار طوق النجاۃ)

   امام اہلسنت الشاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں:”(  ترجمہ)تویہ مال کوضائع کردینےکے مترادف ہے،جوجائزنہیں۔‘‘(فتاوی رضویہ،ج 24،ص 188،رضافاؤنڈیشن،لاھور)

   مزید ایک مقام پر آپ علیہ الرحمۃ سے قابلِ استعمال مٹی کے برتنوں کوتوڑنےکے متعلق  سوال ہوا تو فرمایا:’’ مٹی کے برتن توڑ دیناگناہ و اضاعتِ مال ہے۔‘‘(فتاوی رضویہ،ج23،ص271،رضا فاؤنڈیشن،لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم