School Walon Ka Baligh Ladkiyon Ko Picnic Par Le Kar Jana

اسکول والوں کا بالغ لڑکیوں کو پکنک پر لے کر جانا

مجیب: مولانا محمد سجاد عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2318

تاریخ اجراء: 17جمادی الاول1445 ھ/02دسمبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

      میرا سوال یہ ہے کہ   اسکول والے بالغ بچیوں  کو اسکول ،ٹیوشن وغیرہ  سے پکنک پرلے جائیں اور شرعی سفر  ہو  تو کیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   عموماً جس طرح اسکول ،کالج،یونیورسٹی والے پکنک پر لیکر جاتے ہیں اس میں کئی شرعی خرابیاں موجود ہیں جیسے مرد وعورت کا اختلاط ،بے پردگی ،آپس میں  ہنسی مذاق وغیرہ، اس صورت میں  ویسے  بھی بالغ لڑکیوں کا جانایا ان کولیکر جانا جائز نہیں، اگر چہ شرعی سفر نہ ہو  ،کیونکہ   یہ گناہ میں شرکت یاگناہ پر معاونت ہے  ۔اگر شرعی سفر ہو اور بالغ لڑکی کے ساتھ  محرم بھی  نہ ہو تب تو گناہ اور بڑھ جائےگا۔البتہ اگراس طر ح کی خرابیاں موجود نہ ہوں اور بالغ لڑکی کے ساتھ  محرم بھی موجود ہو تو شرعی اصولوں کی پاسداری کرتے ہوئے پکنک پر جانے یا لیکر جانے کی اجازت ہوگی لیکن پھر بھی عورت کے لیےنہ جانا بہتر ہے کیونکہ عورت کے لیے گھر میں رہنا ہی زیادہ باعثِ فضیلت ہے۔

   چنانچہ صحیح مسلم شریف میں ہے:” عن أبی سعید الخدری قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم لا یحل لامرأۃ تؤمن باللہ و الیوم الآخر أن تسافر سفراً یکون ثلاثۃ أیام فصاعداً الا ومعھا أبوھا أو ابنھا أو زوجھا أو أخوھا أو ذومحرم منھا “ ترجمہ:سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا : جو عورت اللہ اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتی ہے ، اس کے لیے تین دن (92کلو میٹر)یا اس سے زیادہ کا سفر کرنا حلال نہیں ہے ، مگر  جبکہ اس کے ساتھ اس کا باپ یا بیٹا یا شوہر یا بھائی یا اس کا کوئی محرم ہو ۔(صحیح مسلم ، کتاب الحج ،باب سفر المرأۃ مع محرم الی حج  ،حدیث :1340، ص 413 ، دار الحضارۃ  )

   سیدی اعلیٰ حضرت امام اہلسنت مولانا الشاہ امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمٰن فتاویٰ رضویہ میں فرماتے ہیں : ” عورت اگرچہ عفیفہ ( یعنی پاکدامن ) یا ضعیفہ ( یعنی بوڑھی ) ہو ، اسے بے شوہر یا محرم سفر کو جانا ، حرام ہے ۔۔۔ اگر چلی جائے گی ، گنہگار ہوگی ، ہر قدم پر گناہ لکھا جائے گا ۔ “( فتاویٰ رضویہ ، ج 10 ، ص 706 ، 707 ، رضا فاؤنڈیشن ، لاھور )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم