Shahadat Ki Ungli Ya Anguthe Mein Anguthi Pehenna

شہادت کی انگلی یا انگوٹھے میں انگوٹھی پہننا

مجیب:مولانا محمد ماجد رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1444

تاریخ اجراء: 18رجب المرجب1445 ھ/30جنوری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا شہادت کی انگلی اور انگوٹھے میں انگوٹھی پہن سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ  وسلم نے  شہادت  کی انگلی اور درمیانی انگلی میں انگوٹھی پہننے سے منع فرمایا نیز  آپ صلی  اللہ تعالی علیہ وسلم بائیں ہاتھ کی چھوٹی انگلی میں انگوٹھی پہنا کرتے تھے لہذا  انگوٹھی  جبکہ  شریعت  کے مطابق  ہو تو بائیں ہاتھ کی چھوٹی انگلی میں پہنی جائے۔

   صحیح مسلم میں حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، فرمایا:”كان خاتم النبى صلى الله عليه و سلم فى هذه وأشار إلى الخنصر  من يده اليسرى‘‘یعنی نبی صلی اللہ تعالی  علیہ وسلم   کی انگوٹھی اس میں ہوتی تھی اور انہوں  نے اپنے بائیں ہاتھ کی  چھوٹی انگلی طر ف اشارہ کیا۔(صحیح مسلم ،حدیث:2095،صفحہ 691، مطبوعہ:ریاض)

   سنن نسائی میں حضرت ابو بردہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، وہ فرماتے ہیں :” قال علي: قال لي رسول الله صلى الله عليه و سلم: يا علي! سل الله الهدى والسداد، ونهاني أن أجعل الخاتم في هذه وهذه وأشار يعني بالسبابة والوسطىیعنی حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا ،مجھ سے رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اے علی! اللہ تعالی سے ہدایت اور درستی کا سوال کرو،اور آپ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے مجھے اس میں انگوٹھی پہننے سے منع فرمایا اور انہوں نے شہادت کی  اور درمیانی انگلی کی طرف اشارہ فرمایا۔(سنن النسائی، حدیث5210،صفحہ 696، مطبوعہ:ریاض)

  بحر الرائق میں ہے:’’ وفي الفتاوى: وينبغي أن يلبس الخاتم في خنصره اليسرى دون سائر أصابعه ‘‘ یعنی فتاوی میں ہے کہ انگوٹھی اپنی بائیں چھنگلی میں پہنے باقی انگلیوں میں نہ پہنے۔(بحر الرائق،جلد:8،صفحہ:217،مطبوعه بيروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم