Shoqia Parindey Palne Ka Kya Hukum Hai ?

شوقیہ پرندے پالنے کا کیا حکم ہے؟

فتوی نمبر:WAT-91

تاریخ اجراء:12صفر المظفر1443ھ/20ستمبر2021ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   گھروں میں حلال پرندے جیسے کبوتر،طوطے وغیرہ شوقیہ طورپر پالنا کیسا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   شوقیہ طور پہ طوطے، تیتر، بٹیر اور کبوتر وغیرہ  حلال پرندوں کوپالناچندشرائط کے ساتھ جائزہے:

   1: ان کے دانہ پانی میں کمی نہ ہونے دے یعنی وہ بھوکے پیاسے نہ رہیں۔( دانہ پانی کے متعلق یہاں تک تاکید فرمائی گئی کہ دن میں ستر بار دکھایا جائے ۔)

   2:اڑانے کے لیے نہ پالے کہ اڑاناایک قسم کالہوہے ،جس کی شرعااجازت نہیں ،نیزاڑانے میں عموما کئی ناجائزکام ہوتے ہیں مثلاچھتوں پرچڑھ کراڑاتے ہیں ،جس سے دوسروں کی عورتوں کی بے پردگی ہوتی ہے ،اڑانے میں کنکریاں وغیرہ پھینکی جاتی ہیں ،جن سے کسی کے جانی یامالی نقصان کااندیشہ ہوتاہے،اڑانے میں جوئے وغیرہ کی بازیاں لگائی جاتی ہیں ،بھوکے پیاسے پرندوں کوگھنٹوں اڑایاجاتاہے ،نیچے آناچاہیں توآنے نہیں دیا جاتا۔وغیرہ وغیرہ۔

   3:ان کوآپس میں لڑوایانہ جائے ۔نیزمزیدبھی کوئی اورناجائزکام ان کے ذریعے نہ کیاجائے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم