Strawberry Khana Halal Hai Ya Haram

اسٹرابیری کھانا حلال ہے یا حرام؟

مجیب:مولانا محمد علی عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-2707

تاریخ اجراء: 28شوال المکرم1445 ھ/07مئی2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اسٹابری حلال ہے یا حرام؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   نباتات یعنی زمین سےاُگنےوالےپودوں،پھلوں اورجڑی بوٹیوں کے حوالے سے شرعی اصول یہ ہےکہ تمام نباتات حلال ہیں،جبکہ نقصان پہنچانےکےلئےاستعمال نہ کی جائیں کہ اپنےآپ کویاکسی دوسرےکونقصان پہنچانااور ہلاکت پرپیش کرنا،جائزنہیں، یونہی وہ نباتات نشہ آور ہوں، تونشےکےلئےیابعض مخصوص صورتوں میں ان کا استعمال ناجائزہےکہ نشہ آور چیز کھانے کی بھی شرعاً اجازت نہیں اور اسٹابری نہ توضرررساں ہےاورنہ ہی نشہ دیتی ہے، لہٰذا دیگر حلال پھلوں کی طرح یہ پھل کھانا بھی حلال ہے۔

   علامہ ابن عابدین شامی علیہ الرحمۃ "تتن"نامی ایک بوٹی کے بارے میں کلام کرتے ہوئے فرماتے ہیں:” (قولہ : الأصل الإباحة أو التوقف) المختار الأول عند الجمهور من الحنفية والشافعية۔۔۔ (قوله فيفهم منه حكم النبات) وهو الإباحة على المختار أو التوقف. وفيه إشارة إلى عدم تسليم إسكاره وتفتيره وإضراره“ترجمہ:اشیاء میں اصل اباحت ہے یا توقف،حنفیہ اور شافعیہ میں سے  جمہورعلماءکامختارمذہب یہ ہےکہ اشیاءمیں اصل اباحت ہے،پس اس قاعدے سے تتن نامی بوٹی کا حکم بھی سمجھاجاسکتاہے،اور وہ مختار مذہب کےمطابق اس کا مباح ہونا ہے یا پھر (غیرمختارقول کےمطابق)توقف ہےاوراس میں اس طرف اشارہ ہےکہ اگراُس بوٹی کانشہ آورہونا یا ضرر رساں ہوناتسلیم نہ کیا جائے،تب یہ حکم ہے(ورنہ اگر نشہ آور ہو یاضرررساں ہو،تو اُسے کھانا،جائز نہیں ہوگا)۔(رد المحتار علی الدر المختار،کتاب الاشربۃ،ج 6،ص 460،دار الفکر،بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم