لیبر سے تنخواہ کے ساتھ روزانہ کا دودھ طے کرنا کیسا؟

مجیب:مفتی علی اصفر صاحب مد ظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ شوال المکرم 1441ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ گوالے سےاگر اس طرح تنخواہ طے کی جائے کہ ماہانہ 8 ہزار روپےتنخواہ اورروزانہ ایک کلو دودھ  ملے گا۔ اس طرح تنخواہ طے کرنا کیسا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    یہ جائز ہے۔ اس میں شرعاً حرج نہیں۔

    عُموماً ہمارےیہاں جو لیبر رکھی جاتی ہے ان سے  یہ بھی طے  ہوتاہے کہ کھانا ملے گا ، اگر اس میں یہ طے کرلیا  کہ ایک کلو  دودھ بھی ملے گاتو اس میں بھی کوئی حرج نہیں۔

وَاللہُ اَعْلَمُ  عَزَّوَجَلَّ  وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم