کمپنی کی طرف سے دکان دار کو دئیے گئے تحائف لینا کیسا؟

مجیب:مفتی علی اصفر صاحب مد ظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ شوال المکرم 1441ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ میری فوم کی دکان ہے میرا سوال یہ ہےکہ کمپنی اپنی تشہیر  (Advertising)کے لئے جو تحفے دیتی ہےکیاوہ لیناٹھیک ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    اس مسئلے کی مختلف صورتیں ہیں ، جن کا حکم درج ذیل ہے : (1)معمولی نوعیت کا گفٹ جس کا مقصدتشہیر ہوتا ہے جیسے عام طور پر کیلنڈر دے دیا جاتا ہے کہ دکان پر لگایا جائے گا کمپنی کا نام لکھا ہوا نظر آئے گا جس سے کمپنی کی تشہیر ہوگی ، بعض اوقات کوئی ایسا پیس دے دیتے ہیں جو ٹیبل پر رکھا جاتا ہے کہ یہ ٹیبل پر رکھا رہے گا اس پر کمپنی کا نام لکھا ہوا ہے تو اس سے کمپنی کی تشہیر ہوگی ، اس کا مقصد تشہیر ہوتا ہے۔ یہ  گفٹ لینا جائز ہے۔

    (2)ایک وہ انعام ہوتا ہے جو پروڈکٹ کی فروخت  پر لگایا  ہوتا ہےکہ آپ اتنی پروڈکٹس فروخت کریں گے تو آپ کو یہ  انعام ملےگا ، یہ بھی جائز ہے۔

    (3)ایک گفٹ وہ ہوتا ہے جس میں یہ طے ہوتا ہے کہ آپ صرف ہماری کمپنی کا مال فروخت کرو ، دیگر کمپنیوں کا مال چھوڑ دو تو ہم آپ کو یہ گفٹ دیں گے۔ یہ رشوت کی صورت ہے۔ ڈاکٹروں کو میڈیکل کمپنیاں جو مختلف پیکجز دیتی ہیں تحفہ تحائف کی صورت میں وہ بھی یہی تیسری صورت ہوتی ہے۔

    اگر آپ اپنی مرضی سے دیگر کمپنیوں کا مال چھوڑنا چاہیں تو چھوڑ سکتے ہیں آپ اس بات کے پابند نہیں ہیں کہ ہر کمپنی کا مال بیچیں یا کسی ایک ہی کمپنی کا مال بیچیں۔ کمپنی اگر آپ کو سیل پر انعام دے تو حرج نہیں ، لیکن یہ کہہ کر دینا کہ آپ دیگر کمپنیوں  کا مال چھوڑو گے تو یہ انعام ملے گا ، یہ رشوت ہے  اور یہ جائز نہیں۔

    یہ جواب ایک عُمومی پسِ منظر میں تھا البتہ فوم کی کمپنیوں  میں ڈیلر شپ ہوتی ہے کہ ڈیلر صرف ایک ہی برانڈ کا کام کرتا ہے کوئی اور کام کرتا ہی نہیں ہے  چونکہ اس نے پہلے ہی سے ایک برانڈ منتخب کر لی ہے لہٰذا بیان کردہ صورتوں میں سے اب پہلی اور دوسری صورت ہی یہاں پائی جائے گی۔

وَاللہُ اَعْلَمُ  عَزَّوَجَلَّ  وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم