کیا زمین ٹھیکے پر دینا جائز ہے؟

مجیب:مفتی علی اصغرصاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ جون 2018ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

     کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ زمین کو ٹھیکے پر دینااور اس پر اُجرت لینا جائزہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     زمین ایک کارآمد چیز ہے اس کوکرائے پر دیناجائز ہے چاہے وہ کرایہ ماہانہ ہو یا سالانہ۔البتہ کرایہ میں طے ہو کہ اس میں کیا کام ہوگا مثلاً کھیتی باڑی ہوگی،اس میں گودام بنایا جائے گا،یا اس میں گھر کی تعمیر کی جائے گی وغیرہ ذٰلک۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم