غیر مسلم کی دکان سے گوشت خریدنا کیسا؟

مجیب:مفتی علی اصغرصاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ جمادی الاولی1441ھ

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

     کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ کیا کسی غیر مسلم کی دکان سے گوشت خرید سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     جب مالک غیر مسلم ہے تواس کی دکان سے مسلمان گوشت نہیں خریدسکتا۔ اعلیٰ حضرت امامِ اہلِ سنّت رحمۃ اللہ علیہ سے فتاویٰ رضویہ میں سوال ہوا کہ جو شخص مسلمان باوجود سمجھانے کے مسلمان قصائی کو چھوڑ کرپُرانی رَوِش پر ضداً ہندو کھٹکوں (ایک ذات کا نام )کے یہاں پر گوشت لینے پر آمادہ ہو، اس پر کیا حکم ہے ؟آپ رحمۃ اللہ علیہ نے جواب دیا :”ایسا شخص حرام خوار،حرام کار،مستحقِ عذابِ پر وردگار، سزاوارِ عذابِ نار  ہے۔“

(فتاویٰ رضویہ ،ج20،ص282)

وَاللہُ اَعْلَمُ  عَزَّوَجَلَّ  وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم