عقدِ مضاربت ختم کرنے کا طریقہ

مجیب:مفتی علی اصغر صاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ شعبان المعظم1441ھ

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

     کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ ربُّ المال اور مضارِب باہمی رضا مندی سے عقدِ مضاربت ختم کرنا چاہیں تو اس کا کیاطریقۂ کارہوگا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     ربُّ المال(Investor)اور مضارِب(Working Partner)باہمی رضامندی سے جب بھی مضاربت(SleepingPartnership)ختم کرناچاہیں، کرسکتےہیں۔ مضاربت ختم کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ مضاربت ختم ہو تو جتنی رقم کیش کی صورت میں موجود ہے ، اس سے مزید خریداری نہ کریں ، مضاربت کے پیسوں سے خریدا گیا مال موجود ہےتومضارب اس مال کو بیچ کر کیش کی صورت میں لے آئےاورجمع ہونے والی اِس رقم سے بھی مزید کوئی خریداری نہ کرے۔ ساری رقم کیش کی صورت میں آنےکے بعد تمام اخراجات(Expenses)مال ِ مضاربت سے الگ کرلیں۔ پھرراسُ المال (Capital)کو ربُّ المال (Investor) کے سپرد کرنے کے بعد جو نفع ہوا ، باہمی قرارداد کے مطابق  آپس میں تقسیم کر لیں۔ اگر نقصان ہو تو پھر اس کی جداگانہ تفصیل ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ  عَزَّوَجَلَّ  وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم