کیا مرد اور عورت کا جنازہ ایک ساتھ پڑھ سکتے ہیں؟

مجیب:مفتی علی اصفر صاحب مد ظلہ العالی

فتوی نمبر: Nor-10382

تاریخ اجراء:03ربیع الآخر1441ھ/01دسمبر2019

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان ِشرع متین  اس مسئلےکےبارےمیں کہ کیا مرد اور عورت  کا  جنازہ ایک ساتھ  پڑھ سکتے ہیں؟اگر پڑھ سکتے ہیں،توامام کے سامنے  ان دونوں کا جنازہ کس انداز میں رکھاجائےگا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    جی ہاں!مرد وعورت کا جنازہ ایک ساتھ پڑھ سکتے ہیں،لیکن جب ایک سے زیادہ جنازے جمع ہوں ،تو افضل یہ ہے کہ امام ہر ایک پر الگ الگ نمازِجنازہ پڑھائے ،لہذاصورت مسئولہ میں بھی بہتر یہ ہےکہ مرد اور عورت پر الگ الگ  جنازہ پڑھاجائے ،پہلے  مرد کاجنازہ،پھر عورت کا۔

    اگر دونوں کاجنازہ ایک ساتھ پڑھناہو،تو امام کےسامنےجنازہ رکھنے کےدوطریقےہیں،دونوں میں سےکوئی بھی  طریقہ اختیار کیا جاسکتا ہے،پہلا طریقہ یہ ہےکہ مرد کاجنازہ امام کے سینے کے سامنے رکھاجائے اور ا س جنازے کی پائیتی یا سرہانے والی جانب  عورت کا جناز ہ رکھا جائے،  البتہ امام افضل کے سامنے کھڑا ہو۔دوسراطریقہ یہ ہےکہ امام کے آگے مرد کا جنازہ رکھیں اور اس کے بعد قبلے والی جانب عورت کا جنازہ رکھیں ۔

    درمختارمیں ہے :”واذااجتمعت الجنائز فافرادالصلاۃعلی کل واحدۃاولی من الجمع و ان جمع جاز وراعی الترتیب المعھود خلفہ حالۃ الحیاۃ، فیقرب منہ الافضل فالافضل:الرجل مما یلیہ فالصبی فالخنثی ٰ فالبالغۃ فالمراھقۃ “یعنی جب بہت سارے جنازے جمع ہوجائیں ،تو ہر ایک پر الگ سے نماز پڑھنا سب کا ایک ساتھ جنازہ پڑھنےسے اولیٰ ہے اور اگر سب کا ایک ساتھ پڑھ دیں ،تو بھی جائز ہے اوراس میں اسی ترتیب معہود کی رعایت ہوگی جو زندگی میں جماعت کی ہوتی ہے،تو افضل میت امام کے قریب ہو گی، پھروہ جو فضیلت میں اس کے بعد ہو، لہذا مرد کی میت امام کے قریب ،پھر نابالغ بچہ، پھر خنثیٰ،پھر بالغہ عورت، پھر نابالغہ بچی ہو گی ۔

                                                                        (ملتقطا  از درمختار مع ردالمحتار ،ج3،ص118مطبوعہ ملتان  )

    فتاویٰ عالمگیری میں ہے :”ولو اجتمعت الجنائز یخیر الاما م ان شاء صلی علی کل  حدۃ وان شاء صلی علی الکل واحدا  بالنیۃ علی الجمیع، کذا فی المعراج الدرایۃ،وھو فی کیفیۃ وضعھما بالخیار ان شاء    وضعھم بالطول سطرا واحدا ویقف عند افضلھم وا ن شاء وضعھم واحدا وراء واحد الی جھۃ القبلۃوترتیبھم بالنسبۃ الی الامام کترتیبھم فی صلاتھم خلفہ  حالۃ الحیاۃ یقرب منہ الافضل فالافضل فیصف الرجال الی  جھۃ الامام ثم الصبیان ثم الخناثی ثم النساء ثم المراھقات“یعنی اگر بہت سے جنازے جمع ہوں ،تو امام کو اختیار ہے کہ اگر چاہےتو ہر ایک پر الگ الگ جنازہ پڑھے اور چاہےتو سب پر ایک ہی نیت کےساتھ ایک جنازہ پڑھے۔جیسا کہ  معراج الدریہ میں ہے ،اس صورت میں جنازہ رکھنے کے انداز  میں بھی اختیار ہے کہ چاہےتو ایک لمبی قطار  میں سب کے جنازے رکھ دے اور جو ان میں افضل ہے،ا س کے قریب کھڑا ہوجائےاور چاہےتوجانب قبلہ  ایک کے بعدایک  کا جنازہ رکھے،اس صورت میں ترتیب  امام کی طرف نسبت کرتے ہوئےہوگی ،جیسا کہ زندگی میں  نماز کی صف کی ہوتی تھی ،تو اما م کے قریب تر سب سے افضل ہوگا اور پھروہ جوا س کے بعد افضل ہے،لہذا امام کےساتھ مرد وں،پھر بچوں ، پھر مخنثین،پھر عورتوں اور پھر قریب البلوغ بچیوں کے جنازے کو رکھا جائےگا ۔

            (فتاویٰ عالمگیری ،ج01،ص165،مطبوعہ پشاور  )

    بہار شریعت میں ہے:”کئی جنازے جمع ہو ں، تو ایک ساتھ سب کی نماز پڑھ سکتا ہے یعنی ایک ہی نماز میں سب کی نیت کر لے اورافضل یہ ہے کہ سب کی علیحدہ علیحدہ پڑھے اور اس صورت میں یعنی جب علیحدہ علیحدہ پڑھے، تو ان میں جو افضل ہے، اس کی پہلے پڑھے ،پھر اس کی جو اس کے بعد سب میں  افضل ہےوعلی ھذالقیاس ۔“    

    اسی میں مزید فرمایا :”چند جنازے  کی (نماز)ایک ساتھ پڑھائی، تو اختیار ہے کہ سب کو آگے پیچھے رکھیں یعنی سب کا سینہ امام کے مقابل ہویا برابر رکھیں یعنی ایک پائیتیی یاسرہانے دوسرے کو اور دوسرے کے تیسرے کی پائیتی یا سرہانے تیسرے کو ،وعلی ھذالقیاس ۔اگر آگے پیچھے رکھے ،تو امام کے قریب ا س کاجنازہ ہو جو سب میں افضل ہے ،پھر اس کے بعدجو افضل ہو وعلی ھذا لقیاس اور اگر فضیلت میں برابرہوں، تو جس کی عمر زیادہ ہو اسے امام  کےقریب رکھیں ،یہ اس وقت ہے کہ سب ایک جنس کے ہوں اور اگر مختلف  جنس کےہوں ،توامام کے قریب مرد اس کے بعد لڑکا ،پھر خنثیٰ ،پھر عورت، پھر مراہقہ یعنی نماز میں جس طرح مقتدیوں کی صف میں ترتیب ہے ،اس کا عکس یہاں ہے ۔“

 (بھار شریعت ، ج1،ص839،مکتبۃ المدینہ  ،کراچی  )

وَاللہُ اَعْلَمُ  عَزَّوَجَلَّ  وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم