قبر پر اُگنے والے ہَرے پودے کو کاٹنا کیسا ؟

مجیب:مفتی علی اصفر صاحب مد ظلہ العالی

فتوی نمبر: Nor-10228

تاریخ اجراء:09صفر المظفر1441ھ/09اکتوبر2019ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائےدین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ قبر پر اگرہَرا  پودا نکل آئے ، تو اسےہٹانا  کیسا؟ رہنمائی فرمادیں۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    قبر پر اُگنے والے تَر پودے کو وہاں سے ہٹانا منع ہے، کیونکہ یہ پودا جب تک تَر رہتا ہے ، اللہ عزوجل کی تسبیح کرتا ہے ، جس سے میت کو فائدہ حاصل ہوتا ہے اور اس کی تسبیح سے رحمت کا نزول ہوتا ہے، لہٰذا اس کے نوچنے میں میت کے حق کو ضائع کرنا ہے۔

فتاویٰ شامی میں ہے:”یکرہ قطع النبات الرطب و الحشیش من المقبرۃ دون الیابس کما فی البحر و الدرر و شرح المنیۃ، و عللہ فی الامداد بانہ ما دام رطباً یسبح اللہ تعالیٰ فیؤنس المیت و تنزل بذکرہ الرحمۃ، ونحوہ فی الخانیۃ۔۔۔  لان فیہ تفویت حق المیت“یعنی قبر سے تَر پودے اور تر گھاس کو کاٹنا مکروہ ہے نہ کہ خشک کو،  جیسا کہ یہ مسئلہ بحر، درر، شرح منیہ میں مذکور ہے۔ امداد میں اس کی علت یہ بیان کی ہےکہ  جب تک یہ پودا تر رہتا ہے اللہ عزوجل کا ذکر کرتا ہے جس سے میت کو اُنسیت ہوتی ہے اور اس کے ذکر سے رحمت کا نزول ہوتا ہے۔ اسی کی مثل خانیہ میں مذکور ہے( اس کو کاٹنا مکروہ ہے ، ) کیونکہ اس(کو کاٹنے) میں میت کا حق ضائع کرنا ہے۔

(رد المحتار، جلد 3، صفحہ 184، مطبوعہ کوئٹہ )

    بہارِ شریعت میں ہے:”قبر پر سے تر گھاس نوچنا نہ چاہیے کہ اس کی تسبیح سے رحمت اترتی ہے اور میت کو انس ہوتا ہے اور نوچنے میں میت کا حق ضائع کرنا ہے۔“

 (بھارِ شریعت، جلد 1، صفحہ 852، مکتبۃ المدینہ ، کراچی )

    فقیہِ ملت مفتی جلال الدین امجدی علیہ الرحمۃ سے سوال ہوا کہ”قبرستان میں اُگے ہوئے پیڑ پودوں کی شاخوں کو کاٹا جا سکتا ہے یا نہیں؟“ آپ علیہ الرحمۃ اس کے جواب میں فرماتے ہیں:”ہرے پودے جو خاص قبر پر ہوں ان کی شاخوں کو کاٹنا منع ہے کہ ان کی تسبیح سے مُردہ کو فائدہ پہنچتا ہے۔ کما فی رد المحتار(جزئیہ اوپر مذکور ہے)لیکن اگر پودے کی جڑ سے قبر یا مردے کو نقصان پہنچے تو کاٹ دئیے جائیں۔“

(فتاوی فیض الرسول،جلد 1،صفحہ 473،شبیر برادرز ، لاھور )

وَاللہُ اَعْلَمُ  عَزَّوَجَلَّ  وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم