جنازے کے ساتھ کلمہ پڑھتے ہوئے آگے چلنا چاہیے یا پیچھے ؟

مجیب:مفتی قاسم عطار مدظلہ العالی

فتوی نمبر:Pin-6751

تاریخ اجراء:04ذوالقعدۃ الحرام  1442ھ/14جون  2021 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

     کیافرماتےہیں علمائےدین ومفتیانِ شرعِ متین اس بارےمیں  کہ  ہمارے علاقے میں جنازہ لے کر چلتے ہوئے  راستے میں کلمہ وغیرہ پڑھتے ہیں ۔بعض لوگ کہتے ہیں کہ  جنازے کے آگے آگے چلتے ہوئے کلمہ شریف پڑھنا چاہیے ، جبکہ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ جنازے کے آگے چلنا جائز نہیں، لہٰذا کلمہ پڑھتے وقت بھی جنازے کے پیچھے ہی چلنا چاہیے۔ اس بارے میں شریعت کا کیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    جنازہ کے ساتھ  چلنے والے افراد کو چاہیے کہ جنازہ کے پیچھے پیچھے  چلتے ہوئے کلمہ یا نعت وغیرہ پڑھیں، لیکن اگر کوئی جنازے سے آگے بڑھ کر کلمہ یا نعت شریف  پڑھے، تب بھی  ناجائز و گناہ نہیں ہے ۔اس مسئلے کی  تفصیل یہ ہے کہ جنازہ لے کر چلنے والوں کے لیے افضل یہ ہے کہ وہ جنازے کے پیچھے پیچھے چلیں،لیکن اگر کوئی شخص آگے  چلے،تو بھی جائز ہے،لیکن اگرجنازےسےآگے اتنی دور ہوکہ اُسےسب سے جُدا شمار کیا جائےیاجنازے میں شریک تمام لوگ ہی جنازےسے آگے ہوں،تویہ مکروہِ تنزیہی ہےیعنی یہ جائزتو ہے،لیکن شرعاًناپسندیدہ فعل ہے،لہٰذااِس سے بچنا چاہیے۔

    فتاوی عالمگیری میں ہے:’’الافضل للمشیع للجنازۃ المشی خلفھاویجوز امامھاالا ان یتباعد عنھا او یتقدم الکل فیکرہ‘‘ترجمہ:جنازہ کے ساتھ چلنے والے کے لئے افضل یہ ہے کہ وہ جنازے کے پیچھے چلےاور جنازے کے آگے چلنا بھی جائز ہے،مگر یہ کہ جنازےسےآگےدور چلنایا تمام لوگوں کاجنازے سےآگےچلنامکروہ ہے۔ (فتاوی عالمگیری،ج1،ص178، مطبوعہ کراچی)

    تنویرالابصار مع الدرمیں ہے:’’(لومشی امامھاجاز)۔۔(و)لکن(ان تباعد عنھا او تقدم الکل)او رکب امامھا(کرہ)‘‘ ترجمہ:اگرکوئی جنازے کے آگے چلے،تو بھی جائز ہے،لیکن اگروہ جنازے کےآگے دورچل رہاہویاتمام لوگ ہی جنازےکے آگے چل رہے ہوں یا جنازے کے آگے سواری پر چلے تومکروہ ہے۔

 (تنویر الابصارمع الدر،ج3،ص162تا163، مطبوعہ پشاور)

    علامہ ابن عابدین شامی علیہ الرحمۃاس کےتحت فرماتے ہیں:’’ا لظاھر انھا تنزیھیۃ‘‘ترجمہ:ظاہر یہ ہے کہ اس کراہت سے مراد کراہتِ تنزیہی ہے۔ (ردالمحتار،ج3،ص163، مطبوعہ پشاور)                    

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم