Accident Mein Marne Wale Ki Qabar Ki Takhti Par Shaheed Likhna

ایکسیڈنٹ میں فوت ہونے والے کی قبر کی تختی پر شہید لکھنا

مجیب:مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1668

تاریخ اجراء:20شوال المکرم1445 ھ/29اپریل2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ایک شخص کمانے کی غرض سے گھر سے نکلا اور راستے میں ایکسیڈنٹ ہوگیا  اور سر میں چوٹ لگنے کی وجہ سے وہ انتقال کر گیا، کیا اس کی قبر کی تختی پر شہید لکھوا سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   روڈ ایکسیڈنٹ سے مرنے والا حکمی شہید ہے،شہیدِ حکمی کو شہادت کا ثواب تو ملتا ہے مگر اس کا وہ مرتبہ نہیں جو شہید فقہی کا ہے، اسی طرح ان کےاحکام و مرتبے میں فرق ہے اور شہید حکمی پر شہید کے فقہی احکام جاری  نہیں ہوتے،مثلاً شہید فقہی کو غسل  نہیں دیا جاتا بلکہ خون سمیت دفن کیاجاتا ہے جبکہ شہیدِ حکمی کو غسل دیا جاتا ہے،لہٰذا پوچھی گئی صورت میں شہید حکمی کی قبر پر شہید نہیں  لکھوا سکتے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم