Apni Faut Shuda Biwi Ki Peshani Chomna Kaisa ?

اپنی فوت شدہ  بیوی کی پیشانی چومنا

مجیب: مولانا محمد نوید چشتی عطاری

فتوی نمبر:WAT-2342

تاریخ اجراء: 20جمادی الثانی1445 ھ/03جنوری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیاشوہر اپنی مردہ بیوی  کی پیشانی چوم سکتا ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   شوہرکا  اپنی مردہ بیوی کی پیشانی پر بوسہ  دینا جائز نہیں، اس وجہ سے کہ  بیوی کی وفات سے  مکمل طورپرنکاح ختم ہوجاتاہے ۔ لہذاشوہرکے لیے اپنی  مردہ بیوی کے بدن کو بلاحائل چھونا،جائزنہیں ہوتا ۔

   در مختار میں ہے” ويمنع زوجها من غسلها ومسها لا من النظر إليها على الأصح“ترجمہ:مردہ بیوی کو غسل دینا و اسے چھونا،شوہر کے لئے ممنوع ہے ،اور اس کی طرف نظر کرنا اصح قول کے مطابق شوہر کے لئے  ممنوع نہیں۔(در مختار،باب صلاۃ الجنازۃ،ج 2،ص 198،دار الفکر،بیروت)

    امام اہلسنت الشاہ امام احمد رضا  خان علیہ الرحمۃ سے ایک سوال ہوا کہ  زوجہ کا جنازہ شوہر کو چھونا کیسا ہے؟ چھونا چاہئے یا نہیں؟ شوہر کا اپنی زوجہ کا منہ قبر میں رکھنے کے بعددیکھنا کیسا ہے،چاہئے یا نہیں؟

    اس کے جواب میں آپ علیہ الرحمۃ تحریرفرماتے ہیں:” شوہر کو بعدِ انتقالِ زوجہ قبر میں خواہ بیرونِ قبر اس کا منہ یا بدن دیکھنا جائز ہے، قبر میں اتارنا ، جائز ہے اور جنازہ تو محض اجنبی تک اٹھاتے ہیں، ہاں بغیر حائل کے اس کے بدن کو ہاتھ لگانا شوہر کو ناجائز ہوتا ہے۔    زوجہ کو جب تک عدت میں رہے شوہر مردہ کا بدن چھونا بلکہ اسے غسل دینا بھی جائز رہتا ہے۔یہ مسئلہ درمختار وغیرہ میں ہے۔“(فتاویٰ رضویہ جلد9،صفحہ138 ،رضافاؤنڈیشن، لاهور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم