Kiya Kafan mein Silli Hui Shalwar Ka Istemal Karna Durust Hai ?

کیا کفن میں سلی ہوئی شلوار کا استعمال کرنا درست ہے؟

مجیب: مفتی قاسم صاحب مدظلہ العالی

فتوی نمبر:Aqs:1029

تاریخ اجراء:19 رجب المرجب 1438ھ/17 اپریل 2017ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

     کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہمارے آبائی علاقے میں عورتوں کے کفن میں سلی ہوئی شلوار پہنائی جاتی ہے ، ہمیں اس کے بارے میں شرعی رہنمائی چاہیے کہ کفن میں سلی ہوئی شلوار شامل کی جا سکتی ہے یا نہیں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     کفن میں سلی ہوئی شلوارشامل نہیں کر سکتے کیونکہ مرنے کے بعد کفن میں پہنائے جانے والے کپڑوں کو زندگی میں استعمال کیے جانے والے کپڑوں پر قیاس کیا گیا ہے ، زندگی میں چونکہ چلنا پھرنا ہوتا ہے اس لیے چلنے پھرنے کی حالت میں ستر چھپانے کے لیے شلوار کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ مرنے کے بعد اس کی حاجت نہیں رہتی ۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم