Kia Murday Suntay Hain ?

روح نکلنے کے بعد مردہ کیسے سنتا ہے؟

مجیب: مولانا کفیل مدنی

فتوی نمبر:Web-311

تاریخ اجراء:10شوال المکرم 1443 ھ/12مئی 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   جب انسان فوت ہو جاتا ہے تو انسان کی روح پرواز کر جاتی ہے لیکن مردہ سنتا بھی ہے قبر میں قدموں کی آواز بھی سنتا ہے قبر میں سوال کے جواب بھی دیتا ہے تو روح تو نکل جاتی ہے مردہ پھر کیسے سنتا ہے اور جواب بھی دیتا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   مرنے کے بعد بھی روح کا تعلق جسم کے ساتھ باقی رہتا ہے ،یہاں تک کہ بدن  کو جو معاملات درپیش ہوتے ہیں، روح ان سے بھی آگاہ ہوتی ہے۔  

   بہارشریعت میں ہے:’’مرنے کے بعد بھی روح کا تعلق بدنِ انسان کے ساتھ باقی رہتا ہے، اگرچہ روح بدن سے جُدا ہو گئی، مگر بدن پر جو گزرے گی رُوح ضرور اُس سے آگاہ و متأثر ہوگی، جس طرح حیاتِ دنیا میں ہوتی ہے، بلکہ اُس سے زائد۔ دنیا میں ٹھنڈا پانی، سرد ہَوا، نرم فرش، لذیذ کھانا، سب باتیں جسم پر وارِد ہوتی ہیں، مگر راحت و لذّت روح کو پہنچتی ہے اور ان کے عکس بھی جسم ہی پر وارِد ہوتے ہیں اور کُلفت و اذیّت روح پاتی ہے،اور روح کے لیے خاص اپنی راحت واَلم کے الگ اسباب ہیں، جن سے سرور یا غم پیداہوتا ہے، بعینہ یہی سب حالتیں برزخ میں ہیں۔(بہارشریعت، جلد1،حصہ1،صفحہ100،مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم