Kya Insan Ko Us Mitti Se Paida Kiya Gaya Hai Jahan Wo Dafan Hoga ?

کیا انسان کو اس مٹی سے پیدا کیا گیا ہے جہاں وہ دفن ہوگا ؟

مجیب: مولانا احمد سلیم عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-2340

تاریخ اجراء: 22جمادی الثانی1445 ھ/05جنوری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   لوگ کہتے ہیں کہ لوگوں کی تخلیق اسی مٹی سے ہوئی ہے جہاں وہ دفن ہوتے ہیں، کیا یہ درست ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   رِحمِ مادَرمیں انسان کا پتلا بنانے کیلئے فرشتہ زمین کے اُس حصّے سے مٹی لاتا ہے جہاں یہ بندہ عمر گزارنے کے بعد مر کر دفن ہو گا۔

   چنانچہ مصنف عبد الرزاق میں ہے”عن عکرمة مولی ابن عباس انه قال يدفن کل انسان فی التربة التی خلق منها“یعنی حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا ہر انسان کو اس مٹی میں دفن کیا جاتا ہے جس سے وہ پیدا کیا گیا ہے۔( المصنف عبد الرزاق، ج 3 ،ص 515 ،  رقم : 6531 : المکتب الاسلامی، بيروت )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم