Kya mout ke baad musalman ki rooh apne ghar me aati hain ?

کیا موت کے بعد مسلمان کی روح اپنے گھر میں آتی ہیں ؟

مجیب: محمد سجاد عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-726

تاریخ اجراء:20ربیع الثانی 1444  ھ/16 نومبر 2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال   

    کسی مسلمان کے فوت ہوجانے کے بعد جب اسے دفن کیا جاچکا ہو،کیااس کے بعد اس کی روح گھر پر آتی ہی رہتی ہے اور خاص طور پر تیسرے دن؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    مسلمان کی روح اس کے انتقال کے بعد بھی  عید ، جمعہ کی رات،روزِ جمعہ، یومِ عاشوراء، شبِ برا ت کو گھر  کا چکر لگاتی ہے۔ تاہم خاص  مرنے کے  تیسرے دن روح کی  گھر آمد  کے بارے میں   کتبِ فقہ میں  تصریح موجود نہیں ہے۔

    امامِ اہلسنت الشاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”دستورالقضاۃ مستند صاحبِ مائۃ مسائل میں فتاوی امام نفسی سے ہے:إن أرواح المؤمنین یأتون فی کل لیلۃ الجمعۃ و یوم الجمعۃ فیقومون بفناء بیوتھم ثم ینادی کل واحد منھم بصوت حزین یا أھلی و یا أولادی و یا أقربائی اعطفوا علینا بالصدقۃ و اذکرونا و لا تنسونا و ارحمونا فی غربتنا الخ“  ترجمہ:بے شک مسلمانوں کی روحیں ہر جمعہ کی رات اور جمعہ کے دن اپنے گھر آتی ہیں اور دروازے کے پاس کھڑی ہو کردرد ناک آواز سے پکارتی ہیں کہ اے میرے گھر والو!اے میرے بچو! اے میرے عزیزو! ہم پر صدقہ سے مہر بانی کرو ، ہمیں یاد کرو ، بھول نہ جاؤ ۔ ہماری غریبی میں ہم پر ترس کھاؤ۔

    نیز خزانۃ الروایات مستند صاحب مائۃ مسائل میں ہے:”عن ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنھما إذا کان یوم عید أو یوم جمعۃ أو یوم عاشوراء و لیلۃ النصف من الشعبان تأتی أرواح الأموات و یقومون علیٰ أبواب بیوتھم فیقولون ھل من أحد یذکرنا ھل من أحد یترحم علینا ھل من أحد یذکر غربتنا الحدیث“ترجمہ: حضرت ابنِ عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے، جب عید یا جمعہ یا عاشورے کا دن یا شب براءت ہوتی ہے، اموات کی روحیں آکر اپنے گھروں کے دروازوں پر کھڑی ہوتی اور کہتی ہیں: ہے کوئی جو ہمیں یاد کرے؟ ہے کوئی جو ہم پر ترس کھائے؟ہے کوئی جو ہماری غربت کی یاد دلائے؟“ (فتاوی رضویہ ، جلد ،9صفحہ653 ،رضا فاؤنڈیشن، لاہور )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم