kiya Mayyat Ki Charpai Ulti Rakhi Ho To Namaz e Janaza Ho Jaye Gi ?

کیا میت کی چارپائی الٹی رکھی ہو تو نماز جنازہ ہو جائے گی؟

مجیب: مفتی قاسم صاحب مدظلہ العالی

فتوی نمبر:Pin:4993

تاریخ اجراء:30ربیع الثانی 1438ھ/29جنوری2017ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

     کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ بارش سے بچنے کے لئے جلدی میں غلطی سے میت کی چارپائی کو امام صاحب کے سامنے الٹا رکھ دیا، یعنی سر والی جانب پاؤں اور پاؤں والی جانب سر کر دیئے، تو اس حالت میں ادا کی گئی نماز جنازہ درست ہو گی؟

سائل : غلام شبیر ( گلزار قائد، راولپنڈی)

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     جی ہاں! (دیگر شرائط کی موجودگی میں) مذکورہ نمازِ جنازہ ادا ہو گئی، شرائط نمازِ جنازہ میں ایک شرط میت کا امام کے سامنے ہونا ہے، صورتِ مسئولہ میں وہ پائی گئی، فقط اس طریقے کے مطابق رکھنے میں غلطی ہوئی جو لوگوں میں شروع سے چلتا آ رہا ہے، اور یہ نمازِ جنازہ درست ہونے سے مانع نہیں،اور چونکہ ایسا غلطی سے ہوا لہذا کوئی حرج بھی نہیں۔جان بوجھ کر کریں تو خلافِ سنت و مکروہ ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم