Mayyat Dafnane Ke Liye Purani Qabar Khodna Kaisa ?

میت دفنانے کے لئے پُرانی قبر کھودنا کیسا ؟

مجیب: محمدسعید عطاری مدنی

مصدق: مفتی فضیل رضا عطاری

تاریخ اجراء:     ماہنامہ فیضانِ مدینہ ستمبر 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بیان میں کہ میں گور کن ہوں ، ہمارے پاس بہت سے لوگ جب قبر بنوانے آتے ہیں تو وہ اپنے پہلے سے فوت شدہ کسی مرحوم کی قبر کےپاس قبر بنانے کا کہتے ہیں ، اب کبھی تو وہاں جگہ موجود ہوتی ہے تو ہم بنا دیتے ہیں اور کبھی وہاں جگہ نہیں ہوتی یا بالکل معمولی سی جگہ ہوتی ہے کہ جس میں نئی قبر نہیں بن سکتی تو اس صورت میں وہ کہتے ہیں کہ یہ جو پہلے بنی ہوئی قبر ہے اسے کافی عرصہ ہوچکا ہے ، میت ختم ہوچکی ہوگی تو آپ اسی میں نئی قبر بنا دیں اور اگر کچھ جگہ موجود ہو تو کہتے ہیں باقی جگہ اس قبر سے لے لیں الغرض وہ پرانی قبر کھودنے کا مطالبہ کرتے ہیں تو کیا ان کے کہنے پر ہم پرانی قبر کھود سکتے ہیں یا نہیں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   کسی مسلمان کی قبر بلاضرورت شرعی کھودنا ، ناجائز و گناہ ہے ، اگرچہ قبر پرانی ہو اور میت کی ہڈیاں گل گئی ہوں بلکہ اس کا سارا جسم خاک ہوچکا ہو ، کیونکہ اس میں میت کی توہین و تحقیر ہے ، جبکہ مسلمان میت کی توہین حرام ہے اور محض اقارب کے پڑوس میں دفن کرنا کوئی شرعی ضرورت نہیں کہ جس کی وجہ سے اس ناجائز کام کے ارتکاب کی اجازت ہوسکے لہٰذا صورتِ مسئولہ میں ان کا آپ سے یہ مطالبہ کرنا اور آپ کا اس پر عمل کرنا ، ناجائز و گناہ ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم