Mayyat Ki Tasweer Banana Kaisa Hai ?

میت کی تصویر بنانا کیسا ہے ؟

مجیب: مولانا محمد نوید چشتی عطاری

فتوی نمبر:WAT-2248

تاریخ اجراء: 22جمادی الاول1445 ھ/07دسمبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میت کی تصویر بنانا  کیسا ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   موبائل  یاکیمرے سے  میت کی ڈیجیٹل تصویربنانا، جبکہ پرنٹ  آؤٹ کرنے کے لیے نہ ہواورعورت کی ہوتومحارم وغیرہ کی شرعی قیودات  کالحاظ رکھاجائے تواس میں مطلقاحرج نہیں ۔اوراگرمیت کی تصویرپرنٹ آؤٹ کروا نی ہوتواس کے متعلق تفصیل یہ ہے کہ :

   اگر وہ تصویر دیکھنے سے  میت اوربے جان کی  معلوم ہو اور ممانعت کی کوئی اور وجہ موجود نہ ہو ،تو جائز ہے  کیونکہ شریعت میں ذی روح کی تصویر کی حرمت بیان کی گئی ہے ، جبکہ میت  جو کہ دیکھنے سے بے جان معلوم ہو ، وہ ذی روح نہیں ۔

   فتاوی  رضویہ میں ہے ” تصویر کسی طرح استیعاب مابہ الحیاۃنہیں ہوسکتی فقط فرق حکایت و فہم ناظر کا ہے اگر اس کی حکایت محکی عنہ میں حیات کا پتہ دے یعنی ناظر یہ سمجھے کہ گویا ذوالتصویر زندہ کو دیکھ رہا ہے تو وہ تصویر ذی روح کی ہے اور اگر حکایت حیات نہ کرے ناظر اس کے ملاحظہ سے جانے کہ یہ حی کی صورت نہیں میت و بے روح کی ہے تو وہ تصویر غیر ذی روح کی ہے۔"(فتاوی رضویہ،ج 24،ص 587،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم