Mayyat Ko Ghusl Diye Bagair Dafan Karna

میت کو غسل دیے بغیر دفن کرنا

مجیب:مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1563

تاریخ اجراء:08رمضان المبارک1445 ھ/19مارچ2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میّت کو غُسل دینا سنت ہے فرض ہے یا واجب ؟ اور میت کو بغیر غُسل کے دفن کرنا کیسا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   میت کو نہلانا فرض کفایہ ہے بعض لوگوں نے غسل دے دیا تو سب سے ساقط ہوگیااوربغیر  نہلائےدفنانا حرام ہے نیز  بغیر نہلائےنماز پڑھی گئی تو نہیں ہوگی لہٰذا میت کو غسل دے کر دوبارہ نماز پڑھیں اور اگر قبر میں رکھ چکے مگر ابھی مٹی نہیں ڈالی گئی تومیت کو قبر سے نکالا جائے اور اسے غسل دے کر نماز پڑھی جائے اور اگرمٹی ڈال چکے، تو اب نہيں نکال سکتے، لہٰذا اب اُس کی قبر پر نماز پڑھی جائے گی کیونکہ غسل نہ ہونے کی وجہ سے پہلی نماز ہوئی ہی نہیں تھی اور اب چونکہ غسل نا ممکن ہے لہٰذا اب پڑھی جائے گی، توہو جائے گی۔

   بہارِ شریعت میں ہے:”بغیر غسل نماز پڑھی گئی نہ ہوئی ، اسے غسل دے کر پھر پڑھیں اور اگر قبر میں رکھ چکے ، مگر مٹی ابھی نہیں ڈالی گئی ،تو قبر سے نکالیں اور غسل دے کر نماز پڑھیں اور مٹی دے چکے ، تو اب نہیں نکال سکتے ، لہٰذا اب اس کی قبر پر نماز پڑھیں کہ پہلی نماز نہ ہوئی تھی کہ بغیر غسل ہوئی تھی اور اب چونکہ غسل نا ممکن ہے ، لہٰذا اب ہوجائے گی“(بھارِ شریعت، جلد1،صفحہ 828، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم