Murda Bache Ki Tadfeen Karne Ka Tarika

مردہ پیداہونے والے بچے کی تدفین وغیرہ

مجیب: مولانا محمد فراز عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-561

تاریخ اجراء: 16رجب المرجب  1443ھ/18فروری2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر بچہ ماں کے پیٹ میں ہی فوت ہوجائے اور پھر اسے نکالاجائے۔تو کیا اس کے جنازے  اور تدفین کی کوئی صورت ہوگی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   ماں کے پیٹ سے ہی جو بچہ مردہ پیدا ہوا،اس کے ليے غسل و کفن بطریق مسنون نہیں اوراس پر نماز جنازہ بھی نہیں پڑھی جائے گی،اُسے ويسے ہی نہلا کر ایک کپڑے میں لپیٹ کردفن کر دیں گےاور اسے قبرستان میں دفن کرنا درست ہے۔لہذا قبرستان میں ہی دفن کیا جائے۔ نیزیہ یادرہے کہ اس کانام رکھاجائے گالہذاکوئی  سابھی اسلامی نام اس کارکھ لیاجائے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم