Kya Namaz e Janaza Se Pehle Mayat Ke Liye Fatiha Parh Sakte Hain?

کیا نمازِ جنازہ سے پہلے میت کے لیے فاتحہ پڑھ سکتے ہیں؟

مجیب:مولانا عرفان صاحب زید مجدہ

مصدق:مفتی ھاشم صاحب مدظلہ العالی

فتوی نمبر: Lar-8628

تاریخ اجراء:28شعبان المعظم1440 ھ/04مئی2019ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہمارے ہاں رواج ہے کہ کسی کی وفات کے بعدلوگ مل بیٹھ کرفاتحہ کاسلسلہ کرتے ہیں ۔ایک شخص باہرسے  آیااورکہا کہ فاتحہ پڑھیں،اس پردوسرے شخص نے کہاکہ ابھی نمازجنازہ ادانہیں کی گئی ،لہذاابھی فاتحہ نہیں پڑھ سکتے ۔شرعی رہنمائی فرمائیں کہ کیانمازجنازہ سے پہلے میت کے لیے فاتحہ پڑھی جاسکتی ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    جی ہاں ! میت کے لیے اس کی نمازجنازہ ہونے سے پہلے فاتحہ پڑھی جاسکتی ہے ، کیونکہ میت کے لیے دعا کرنے کے لیے شرع نے وقت کی کوئی قیدنہیں لگائی کہ فلاں وقت کی جائے اورفلاں وقت نہ کی جائے ، بلکہ کتب احادیث  میں صراحتا نمازجنازہ سے پہلےدعا کا ذکرہے ۔چنانچہ صحیح بخاری وصحیح مسلم میں روایت ہے،جس میں جنازہ سے پہلے میت کے لیے دعاکرنے کی صراحت ہے:(والالفاظ للبخاری)” عن ابن أبي مليكة، أنه سمع ابن عباس، يقول: وضع عمر على سريره فتكنفه الناس يدعون ويصلون قبل أن يرفع وأنا فيهم، فلم يرعني إلا رجل آخذ منكبي، فإذا علي بن أبي طالب فترحم على عمر “ ترجمہ:ابن ابی ملیکہ سے مروی ہے کہ انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہماکوفرماتے سناکہ حضرت عمررضی اللہ تعالی عنہ کوا ن کی چارپائی پررکھاگیاتولوگوں نے ان کوگھیرلیااوروہ ان کواٹھائے جانے سے پہلے ان کے لیے دعاکرنے لگے اورمیں بھی انہیں میں تھا،تومجھے صرف ایک شخص نے خوفزدہ کیا ، جس نے میراکندھا پکڑا ۔ میں متوجہ ہواتووہ حضرت علی ابن ابی طالب رضی اللہ عنہ تھے ،پس انہوں نے حضرت عمررضی اللہ تعالی عنہ کے لیے رحمت کی دعاکی۔

(صحیح البخاری،کتاب المناقب،مناقب عمربن الخطاب،ج01،ص651،مطبوعہ کراچی )

    اس کی شرح میں عمدۃ القاری کے اندرہے:” قوله: (وضع عمر على سريره)  يعني: لأجل الغسل."ترجمہ:یہاں جوبیان ہواکہ حضرت عمررضی اللہ تعالی عنہ کوان کی چارپائی پررکھاگیاتواس سے مرادہے کہ غسل کے لیے چارپائی پررکھاگیا۔

(عمدۃ القاری شرح صحیح البخاری،کتاب فضائل الصحابۃ،باب مناقب عمربن الخطاب،ج16،ص273، مطبوعہ کوئٹہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ  عَزَّوَجَلَّ  وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم