جمعہ کی جماعت نکل جانے کا خوف ہو ، تو کیا تیمم کی اجازت ہوگی ؟

مجیب:مفتی علی اصغر صاحب مدظلہ العالی

فتوی نمبر:Nor-11648

تاریخ اجراء:14ذو القعدۃ الحرام1442ھ/25جون2021

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیافرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کےبارےمیں اگر جمعہ کی نمازکے دوران وضو ٹوٹ جائے اور معلوم ہوکہ وضو کرکے واپس آنے تک امام صاحب سلام پھیر دیں گے ، تو کیا اس صورت میں تیمم کرکے جماعت میں شامل  ہونے کی اجازت ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    اگر جمعہ کی نماز کےدوران وضو ٹوٹ جائے ، تو تیمم کرکے جمعہ کی جماعت میں شامل ہونے کی اجازت نہیں ، بلکہ وضو کرنے کے بعد امام کے سلام پھیرنےسے پہلےنماز میں شامل ہوجائے ، تو جمعہ اداکرے ،اگر جماعت ختم ہو چکی ہو تو دوسری  مسجد میں نماز جمعہ ادا کرے۔شہر  میں کسی بھی جگہ نماز جمعہ نہ ملے ، تو نماز ظہر ادا کرے۔

وضونہ ہوتونماز جمعہ کی جماعت فوت ہونے کا اندیشہ ہونے کے باوجود تیمم کرنے کی اجازت نہیں ،بلکہ وضو کر کےجماعت ملے تو جمعہ پڑھے ،ورنہ  نماز ظہر ادا کرے۔چنانچہ ہدایہ میں ہے:”ولا یتیمم للجمعۃ وان خاف الفوت لو توضا ، فان ادرک الجمعۃ صلاھا والا صلی الظھر لانھا تفوت الی خلف وھو الظھر“یعنی نماز جمعہ کے لیے تیمم نہیں کرے گا اگرچہ وضو کرنے کی صورت میں جماعت فوت ہونے کا خوف ہو۔ جماعتِ جمعہ مل جائے تو ادا کر لے ورنہ ظہر پڑھے کیونکہ نماز جمعہ کا بدل یعنی ظہر کی نماز موجود ہے۔

(ھدایہ اولین ، کتاب الطھارۃ ، باب التیمم ، ص53، لاھور)

    الاختیار لتعلیل المختار میں ہے:”وتجوز الصلاة على الجنازة بالتيمم إذا خاف فوتها لو توضأ، وكذلك صلاة العيد، ولا يجوز للجمعة وإن خاف الفوت“ یعنی پانی  پرقدرت نہ ہونے کی صورت میں نماز جنازہ نکل جانے کا خوف ہو تو تیمم کرکے نمازہ جنازہ پڑھنا جائز ہے یہی حکم نمازعیدکا ہے لیکن جمعہ پڑھنے کے لئے تیمم کرنا جائز نہیں ہے اگرچہ فوت ہونے کا خوف ہو ۔

 (الاختیار لتعلیل المختار ،ج1،ص33،مطبوعہ پشاور)

    سیدی اعلی حضرت علیہ الرحمۃ سے فتاوی رضویہ میں سوال ہواکہ نماز عیدین یا نما زپنجگانہ یا نماز جمعہ یا پنجگانہ کی جماعت تیار ہے، زید بےوضو ہے اور اگر وضو کرے گا تو نماز ختم ہو جائے گی ۔ ایسی حالت میں کون سی نماز میں بے وضو شامل ہو سکتا ہے؟اس کاجواب دیتے ہوئے ارشاد فرمایا:”بے وضو کوئی نماز نہیں ہو سکتی،عیدین یا جنازہ کی نمازجاتی رہنے کا اندیشہ ہو تو تیمم کرے۔ جمعہ و پنجگانہ کے لیے وضو کرنا لازم ہے اگرچہ جمعہ و جماعت فوت ہوجائے ۔“             

                (فتاوی رضویہ ، ج3، ص297، رضا فاؤنڈیشن ، لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم