4 Rakat Farz Namaz Parhte Hue 6 Rakat Parh Lein Tu Kya Hukum Hai ?

چار رکعت والی فرض نماز پڑھتے ہوئے چھ رکعت پڑھ لیں ، تو کیا حکم ہے ؟

مجیب: ابو الحسن جمیل احمد غوری العطاری

فتوی نمبر:Web-778

تاریخ اجراء:08جمادی الاول 1444 ھ  /03دسمبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   چاررکعت والی فرض نماز میں پانچویں رکعت شروع کردی اور اس کا سجدہ  بھی کرلیا، اس صورت میں اگر اس نے چھٹی رکعت بھی پڑ ھ لی، تو کیا یہ چھ رکعتیں پوری نفل ہو جائیں گی اور فرض باطل ہو جائیں گے یا پھر ان چھ میں سے چار رکعت فرض ادا ہو گئے  اورباقی دو رکعت نفل ہوجائیں گی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگر چار رکعت والی فرض نماز میں قعدۂ اخیرہ بھول کر کھڑا ہوگیا اور پانچویں کا سجدہ بھی کرلیا، تو فرض باطل ہوجائیں گے، اس صورت میں اسے چاہئے کہ ایک رکعت اور ملا لے ، یہ چھ رکعتیں نفل ہوجائیں گی۔نیز اگر قعدۂ اخیرہ کرکے بھولے سے پانچویں کے لئے کھڑا ہوا اور پانچویں کا سجدہ کرلیا، تو اسے چاہئے کہ ایک رکعت اور ملالے اور آخر میں سجدۂ سہو بھی کرے، اس صورت میں ان چھ میں سے پہلی چار رکعتیں فرض اور آخری دو رکعتیں نفل ہوں گی۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم