بےوضو سجدۂ شکر کرنا کیسا؟

مجیب:مولانا ساجد صاحب زید مجدہ

مصدق:مفتی فضیل صاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ فروری 2018ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

     کیا فرماتے ہیں عُلمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کوئی شخص بے وُضو یا قبلہ کی تعیین کئےبغیر یا زوال کے وقت میں سجدۂ شکر کرے تو کیا یہ درست ہے؟اور سجدۂ شکر کا صحیح طریقہ بھی بتا دیں۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     سجدۂ تلاوت اور نماز کی طرح سجدۂ شکر  میں بھی طہارت اور استقبال ِقبلہ(قبلہ رُخ ہونا) شرط ہے لہٰذا طہارت یا قبلہ رُو ہوئے بغیر سجدہ ادا نہیں ہوگا، اور چونکہ یہ سجدہ واجب نہیں ہوتا بلکہ نفلی طور پر کیا جاتا ہے اس لئے جِن جِن اَوقات میں نوافل پڑھنا مَکروہ ہے ان اَوقات میں یہ سجدہ کرنا بھی مکروہ ہوگا۔سجدۂ  شکر کا طریقہ یہ ہے کہ جب کوئی نِعمت ملے ، خوشی حاصل ہو  یا کوئی مُصیبت ٹَلے تو اللہ عَزَّوَجَلَّ کا شکر اَدا کرنے کی نِیّت سے باطَہارت قِبلہ رُخ کھڑے ہوں اور تکبیر کہتے ہوئے سَجدے میں جائیں، سَجدے میں تسبیح و حمدوغیرہ کے اَلفاظ کہیں(الفاظ کچھ مخصوص نہیں ہیں کوئی بھی ہو سکتے ہیں)اور پھر تکبیر کہتے ہوئے سجدے سے اٹھ جائیں۔ مختصر یہ ہے کہ سجدۂ تِلاوت  کا جو طریقہ ہے وہی سجدۂ شکر کا بھی ہے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم