کسی رَکْعت کاسجدہ رہ گیاتو؟

مجیب:مولانا عرفان صاحب زید مجدہ

مصدق:مفتی ھاشم صاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء: ماہنامہ فیضان مدینہ جنوری/فروری 2019

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک آدَمی تنہا نَماز ادا کررہا ہے، اگر دورانِ نماز کسی رَکْعت میں بھول کراس نے صرف ایک سجدہ کیا اور اگلی رکعت میں اسے یاد آیا کہ میں نے ایک ہی سجدہ کیا تھا تو وہ کیا کرے اور اگر نَماز کا سلام پھیرنے کے بعد یاد آیا تو کیا کرے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    کسی رکعت کا سجدہ رہ گیا تو نَماز کے اندر جب یاد آئے کرلے اور آخِر میں سجدہ سَہو کرے، اگر رُکوع میں یاد آیا کہ نماز کا کوئی سجدہ رہ گیا ہے اور وہیں سے سجدہ کو چلا گیا یا سجدہ میں یاد آیا اور سَر اُٹھاکر وہ سجدہ کرلیا تو بہتر یہ ہے کہ اس رُکوع و سُجُود کا اِعَادہ  کرے اور سجدہ سَہو کرے اور اگر اس وقت نہ کیا بلکہ آخرِ نماز میں کیا تو اس رُکوع و سُجُود کا اِعَادہ نہیں سجدہ سَہو کرنا ہوگا۔

    اور اگرسَلام کے بعد یاد آیا تو اگر کوئی کام مُنافیِ نماز نہیں کیا یعنی کوئی گفتگو نہیں کی، قصداً وُضو نہ توڑا وغیرہ تو یاد آتے ہی نماز کا رہ جانے والا سجدہ کرے پھرسَر اٹھاکر تَشَہد پڑھے، اس کے بعد سجدہ سَہو کرے اور تَشَہد مکمل پڑھ کر سلام پھیردے۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم