Agar Namaz Ke Doran Aansu Muh Me Chala Jaye To Namaz Ka Hukum

دورانِ نماز آنسو منہ میں چلا جائے ، تو نماز کا حکم

مجیب: ابو الحسن جمیل احمد غوری العطاری

فتوی نمبر: Web-355

تاریخ اجراء:       02ذوالحجۃالحرام1443 ھ/02جولائی2022   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   نماز کے دوران اگر آنسو منہ میں چلا گیا تو نماز کا کیا حکم ہو گا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   نماز کے دوران اگر آنسو منہ میں چلا گیا  اور اسے نگل لیا، تو نماز فاسد ہوجائے گی۔

   شامی میں مفسدات ِنماز کے باب میں ہے:”واکلہ و شربہ مطلقا ولو سمسمۃ ناسیا (ای سواء کان کثیرا او قلیلا عامدا او ناسیا۔۔ومثلہ ما لو وقع فی فیہ قطرۃ مطرفابتلعھا “ترجمہ:نماز میں کھانا پینا مطلقا نماز کو فاسد کردیتا ہے، اگرچہ بھول کر ایک تل ہی کھائے، یعنی کھانا پینا خواہ قلیل ہو یا کثیر، بھول کر ہو یا جان بوجھ کر ۔ اسی کی مثل  یہ صورت بھی ہے کہ بارش کاقطرہ منہ میں گرا  اور اسے نگل لیا تو اس سے بھی نماز فاسد ہوجائے گی۔(رد المحتار ،جلد2، صفحہ 462، مطبوعہ: کوئٹہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم