Asar Ki Namaz Ke Bad Tilawat Karne Ka Hukum

عصر کی نماز کے بعد تلاوت کرنے کا حکم 

مجیب:مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-72

تاریخ اجراء:21رجب المرجب1442ھ/06 مارچ2021ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ کیا عصر کی نماز کے بعد قرآن پاک کی تلاوت کر سکتےہیں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   عصر کی نماز کے بعد تلاوت کرنا،   جائز ہے ۔البتہ   آخری(غروب آفتاب سے پہلے والے ) 20 منٹ  میں تلاوت نہ کرنا بہتر ہے ، اس وقت ذکر ودرود میں مشغول رہیں ،البتہ اگر کسی نے اس وقت میں بھی تلاوت کی تو گناہ نہیں ہے۔

   بہارشریعت میں ہے:’’ان (مکروہ )اوقات میں تلاوتِ قرآن مجید بہتر نہیں، بہتر یہ ہے کہ ذکر و درود شریف میں مشغول رہے۔(بہارشریعت، جلد1،صفحہ455،مکتبۃ المدینہ )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم