Attahiyat Mein Mashhoor Dua Ke Ilawa Koi Aur Dua e Masura Parhna

تشہد میں التحیات کے بعد مشہور دعا کے علاوہ کوئی اور دعائے ماثورہ پڑھنا

مجیب:مولانا رضا محمد مدنی

فتوی نمبر:Web-1610

تاریخ اجراء:16رمضان المبارک1445 ھ/27مارچ2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میں نے ایک ویڈیو سنی ، اس میں بخاری شریف کا حوالہ دے کر  ایک شخص بتا رہا تھا کہ نمازی کو تشہد میں یہ دعا پڑھنی چاہئے، پھر اس نے وہ دعا بتائی جس میں چار چیزوں سے پناہ مانگنے کا ذکر تھا، ، معلوم یہ کرنا ہے کہ  وہ والی دعا نماز میں پڑھ سکتے ہیں یا نہیں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   نماز کے آخر میں جب التحیات و درود پاک پڑھ کر فارغ ہوجائیں ، تو اس کے بعد کوئی بھی دعائے ماثورہ جو قرآن پاک یا کسی حدیث پاک میں بیان ہوئی ہو پڑھنا مسنون ہے البتہ ماثورہ دعاؤں میں یہ دعا پڑھنا مستحب ہے:” رَبِّ اجْعَلْنِیْ مُقِیْمَ الصَّلٰوةِ وَ مِنْ ذُرِّیَّتِیْ رَبَّنَا وَ تَقَبَّلْ دُعَآءِ رَبَّنَا اغْفِرْ لِیْ وَ لِوَالِدَیَّ وَ لِلْمُؤْمِنِیْنَ یَوْمَ یَقُوْمُ الْحِسَابُ 

   ہاں اگر کوئی شخص اس دعا کے علاوہ کوئی اور دعا پڑھتا ہے، جو قرآن و حدیث میں منقول ہوئی ، تو بھی اس کی سنت ادا ہوجائے گی۔سوال میں جس حدیث کا ذکر کیا گیا، اس حدیث میں وارد دعا بھی پڑھی جاسکتی ہےجو ہم آگے ذکر کریں گے، البتہ اس مقام پر جو دعا بھی پڑھی جائے وہ عربی ہی میں پڑھی جائے گی۔

   مشکوۃ المصابیح میں بحوالہ بخاری و مسلم حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، فرماتی ہیں:”کان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یدعو فی الصلاۃ ، یقول: اَللّٰھُمَّ اِنِّی اَعُوْذُبِکَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَ اَعُوْذُبِکَ مِنْ فِتْنَۃِ الْمَسِیْحِ الدَّجَّالِ وَ اَعُوْذُبِکَ مِنْ فِتْنَۃِ الْمَحْیَا وَ فِتْنَۃِ الْمَمَاتِ اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُبِکَ مِنَ الْمَاْثَمِ وَمِنَ الْمَغْرَمِ “یعنی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نماز میں دعا کیا کرتے تھے تو کہتے:” اَللّٰھُمَّ اِنِّی اَعُوْذُبِکَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَ اَعُوْذُبِکَ مِنْ فِتْنَۃِ الْمَسِیْحِ الدَّجَّالِ وَ اَعُوْذُبِکَ مِنْ فِتْنَۃِ الْمَحْیَا وَ فِتْنَۃِ الْمَمَاتِ اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُبِکَ مِنَ الْمَاْثَمِ وَمِنَ الْمَغْرَمِ “اے  اللہ  (عزوجل) تیری پناہ مانگتا ہوں  عذاب قبر سے اور تیری پناہ مانگتا ہوں  مسیح دجّال کے فتنہ سے اور تیری پناہ مانگتا ہوں  زندگی اور موت  کے فتنہ سے اے  اللہ  تیری پناہ مانگتا ہوں  گناہ اور تاوان سے۔(مشکوۃ المصابیح مع مرقاۃ المفاتیح، جلد3، صفحہ 20۔21، حدیث 939، مطبوعہ:کوئٹہ)

   مقامِ دعا کی وضاحت کرتے ہوئے علامہ علی قاری رحمۃ اللہ علیہ ”یدعو فی الصلاۃ“ کے تحت فرماتے ہیں:”ای آخرھا قبل السلام للحدیث الآتی عقب ھذا“ یعنی نماز کے آخر میں سلام سے پہلے دعا کرتے، اس حدیث کی وجہ سے جو اس کے بعد آرہی ہے۔(مرقاۃ المفاتیح، جلد3، صفحہ 20،مطبوعہ:کوئٹہ)

   دوسری حدیث پاک مشکوۃ المصابیح میں بحوالہ مسلم حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:”اذا فرغ احدکم من التشھد الآخر فلیتعوذ باللہ من اربع :من عذاب جھنم ومن عذاب القبر ومن فتنۃ المحیا والممات ومن شر المسیح الدجال“یعنی جب تم میں سے کوئی آخری تشہد سے فارغ ہوجائے تو چار چیزوں سے اللہ کی پناہ مانگے:جہنم کے عذاب سے ، قبر کے عذاب سے ، زندگی و موت کے فتنہ سے اور مسیح دجال کے شر سے۔(مشکوۃ المصابیح مع مرقاۃ المفاتیح، جلد3، صفحہ22، حدیث 940، مطبوعہ: کوئٹہ)

   صدرالشریعہ، بدر الطریقہ مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ نماز کی سنتیں بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں:”(81) درود کے بعد دعا پڑھنا“(بہارِ شریعت، جلد 1،صفحہ 535، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

   مزید آگے چل کر فرماتے ہیں:”وہ دعائیں کہ قرآن و حدیث میں ہیں ان کے ساتھ دعا کرے ۔۔۔۔۔مستحب ہے کہ آخرِ نماز میں بعدِ اذکارِ نماز یہ دعا پڑھے: رَبِّ اجْعَلْنِیْ مُقِیْمَ الصَّلٰوةِ وَ مِنْ ذُرِّیَّتِیْ رَبَّنَا وَ تَقَبَّلْ دُعَآءِ رَبَّنَا اغْفِرْ لِیْ وَ لِوَالِدَیَّ وَ لِلْمُؤْمِنِیْنَ یَوْمَ یَقُوْمُ الْحِسَابُ(بہارِ شریعت، جلد 1،صفحہ 535، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

   ایک اور مقام پر درودِ پاک پڑھنے کے بعد کون کون سی دعائیں پڑھی جائیں ان کا ذکر کرتے ہوئے فرماتے ہیں:”یا یہ پڑھے:اَللّٰھُمَّ اِنِّی اَعُوْذُبِکَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَ اَعُوْذُبِکَ مِنْ فِتْنَۃِ الْمَسِیْحِ الدَّجَّالِ وَ اَعُوْذُبِکَ مِنْ فِتْنَۃِ الْمَحْیَا وَ فِتْنَۃِ الْمَمَاتِ اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُبِکَ مِنَ الْمَاْثَمِ وَمِنَ الْمَغْرَمِ وَ اَعُوْذُبِکَ مِنْ غَلَبَۃِ الدَّیْنِ وَ قَھْرِ الرِّجَال(بہارِ شریعت، جلد 1،صفحہ 506، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم