Aurat Ka Mard Ke Barabar Mein Khare Ho Kar Namaz Padhna

عورت کا مرد کے برابر میں کھڑے ہو کر نماز پڑھنا

مجیب: مولانا سید مسعود علی عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1197

تاریخ اجراء: 22جمادی الاول1445 ھ/07دسمبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر مرد نماز پڑھ رہا ہو اور  عورت اس کے ساتھ آ کر کھڑی ہو جائے تو اس صورت میں مرد کی نماز ٹوٹ جاتی ہے کیا یہ حکم جماعت کی صورت میں ہے یا پھر منفرد پڑھنے کی صورت میں بھی جیسے کہ گھر میں اگر شوہر اور بیوی اپنی اپنی نماز پڑھیں لیکن بیوی شوہر کے برابر میں ہو؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   یہ حکم جماعت کی صورت میں ہے یعنی دونوں کسی ایک امام کی اقتدا میں نماز پڑھ رہے ہوں یا عورت اسی مرد کی اقتدا میں نماز پڑھ رہی ہو۔ البتہ اپنی اپنی نماز پڑھتے ہوئے بھی عورت کو پیچھے کھڑا ہونا چاہیے کہ برابر کھڑ ا ہونے کی صورت میں مرد کی نماز اگر چہ فاسد نہ ہوگی لیکن  مکروہ ہو گی۔

   عورت اگر مرد کے برابر ہو تو مرد کی نماز فاسد ہوجاتی ہے، اس کی ایک شرط بیان کرتے ہوئے صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”وہ نماز دونوں میں تحریمۃًمشترک ہو یعنی عورت نے اس کی اقتدا کی ہو یا دونوں نے کسی امام کی ،اگرچہ شروع سے شرکت نہ  ہو، تو اگر دونوں اپنی اپنی پڑھتے ہوں ، تو فاسد نہ ہوگی ، مکروہ ہوگی۔ “(بہارِ شریعت ، جلد1، صفحہ 587، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم