Azan Ka Jawab Dena Wajib Hai Ya Mustahab?

اذان کاجواب دیناواجب ہےیامستحب؟

مجیب:ابوالحسن ذاکر حسین عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-1185

تاریخ اجراء:23ربیع الاول1444ھ/20اکتوبر2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اذان کاجواب دیناواجب ہےیامستحب؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   زبان سےاذان کاجواب دینےمیں فقہاء کرام کااختلاف ہے۔ایک قوی قول یہ ہے کہ اذان کا جواب دینا واجب ہے ۔جبکہ دوسرا قول یہ ہے کہ  جواب دینا مستحب ہے یہی قول مفتی بہ اور راجح تر ہے  ۔اورجماعت واجب ہونے کی صورت میں جواب بالقدم یعنی مسجدمیں جاکرجماعت میں شامل ہوناراجح قول کے مطابق یہ واجب ہے ۔

   علامہ ابن عابدین شامی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں:"والذی ینبغی تحریرہ فی ھذا المحل ان الاجابۃ باللسان مستحبۃ وان الاجابۃ بالقدم واجبۃ ان لزم من ترکھا تفویت الجماعۃ" اوراس مقام میں جس بات کا ثبوت مناسب ہے (وہ یہ ہے کہ) بے شک زبان سے جواب دینا مستحب ہے اور قدم سے جواب دینا واجب ہے اگر اس کے ترک سے جماعت کو فوت کرنا لازم آئے۔   (رد المحتار،ج2،ص86،مطبوعہ: کوئٹہ)

   طحطاوی علی المراقی میں ہے:"اختلف فی الاجابۃ فقیل واجبۃ وھو ظاھر ما فی الخانیۃ والخلاصۃ والتحفۃ و الیہ مال الکمال و قیل مندوبۃ و بہ قال مالک والشافعی و احمد و جمھور الفقھاء واختارہ العینی فی شرح البخاری وفی مجمع الانھرعن الجواھر اجابۃ الاذان سنۃ وفی الدرۃ المنیفۃ انھا مستحبۃعلی الاظھر والحاصل انہ اختلف التصحیح فی وجوب الاجابۃ باللسان والاظھر عدمہ.ملخصا"اذان کے جواب کے بارے میں اختلاف ہے پس کہا گیا کہ (اذان کا جواب) واجب ہے اور یہی خانیہ ،خلاصہ اور تحفہ کا ظاہر ہے اور اسی کی جانب علامہ کمال علیہ الرحمہ مائل ہوئے اور کہا گیا کہ (اذان کا جواب)مستحب ہے اور یہی امام مالک،امام شافعی،امام احمد اور جمہور فقہاء نے کہا اور اسی کو علامہ عینی علیہ الرحمہ نے بخاری کی شرح میں اختیار فرمایا ہے اور مجمع الانہر میں جواہر کے حوالہ سے کہ اذان کا جواب دینا سنت ہے اور درہ منیفہ میں ہے کہ اذان کا جواب دینا مستحب ہے اظہر قول کے مطابق اور حاصل یہ ہے کہ زبان سے جواب دینے کے وجوب میں تصحیح کا اختلاف ہے اور زیادہ ظاہر اس( کےجواب) کا واجب نہ ہونا ہے۔ (طحطاوی علی المراقی،ص202،مطبوعہ: کوئٹہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم