Check Ke Zariye Namazon Ka Fidya Dena Kaisa

چیک کے ذریعے نمازوں کافدیہ دینا

مجیب: مولانا محمد سجاد عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-936

تاریخ اجراء:       22جمادی الثانی1445 ھ/05جنوری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میت کے فدیہ کا حیلہ کرتے وقت ہم شرعی  فقیر کو چیک دیکر حیلہ کروا سکتے ہیں یا  کیش دیکر ہی حیلہ کروانا ہوگا ؟ اور حیلہ کروانے کے بعد یہ رقم ہم مد  رسے میں لگا سکتے ہیں یا نہیں ؟جواب عطا فرمادیں ۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   چیک کے ذریعے حیلہ نہیں ہوسکتا ،کہ اس طرح محض رسید دینے سے نہ زکوۃ ادا  ہوتی ، نہ فدیہ  ،کیونکہ  اس صورت میں شرعی فقیر کا  رقم پر قبضہ نہیں ہوتا  ،بلکہ صرف رقم کی رسید  اس کے حوالے کی  جاتی ہے  ،جبکہ زکوۃ اور فدیہ کی ادائیگی  کیلئےفقیر کو رقم کا مالک بنانا ،اور رقم اس کے قبضہ میں دینا شرط  ہے ۔ ہاں البتہ درست طریقے سے حیلہ کروانے کے بعد یہ رقم مد  رسے میں بھی لگا سکتے ہیں۔

   امیر  اہلسنت مولانا الیاس عطار قادری صاحب دامت برکاتہم العالیہ اسی طرح کے سوال کا جواب دیتے ہوئے اپنی کتاب" چندے کے بارے میں سوال جواب" میں تحریر فرماتے ہیں :”چیک کے ذریعے حیلہ نہیں ہوسکتا ، ۔چونکہ چیک کے ذَرِیعے زکوٰۃ ادا نہیں ہوسکتی۔لہٰذا چیک کے ذریعے زکوٰۃ کا حیلہ بھی نہیں کیا جا سکتا۔“(چندے کے بارے میں سوال جواب،صفحہ 73،مکتبۃ المدینہ،کراچی )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم