Chori Kiye Hue Libas Mein Namaz Ka Hukum

چوری کئے ہوئے لباس میں نماز کا حکم

مجیب: مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1079

تاریخ اجراء: 27صفر المظفر1445 ھ/14ستمبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   چوری کئے ہوئے  لباس کو پہن کر نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   چوری کئے ہوئے کپڑوں میں نماز پڑھنا مکروہِ تحریمی ہے،لہذا  اگر ایسے کپڑوں میں نماز پڑھ لی، توجائز کپڑے پہن کر اس نمازکا اعادہ (دوہرانا)  واجب ہے۔

   امامِ اہلسنت، سیدی اعلیٰ حضرت، شاہ امام احمدرضا خان نوری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”چوری کاکپڑا پہن کرنماز پڑھنے میں اگرچہ فرض ساقط ہوجائے گا: ’’لان الفساد مجاور‘‘  (کیونکہ فساد نماز سے باہرہے) مگرنماز مکروہ تحریمی ہوگی ’’ للاشتمال علی المحرم‘‘  (حرام چیز اٹھائے ہوئے ہونے کی وجہ سے) کہ جائز کپڑے پہن کراس کااعادہ واجب کالصلٰوۃ فی الارض المغصوبۃ سواء بسواء‘‘  (جس طرح مغصوبہ زمین پرنماز کاحکم اور یہ برابرہے) واﷲ تعالٰی اعلم۔“(فتاویٰ رضویہ، جلد7، صفحہ292، رضا فاؤنڈیشن، لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم