Dhaat Ki Chaabi Taweez Ki Tarah Galay Mein Latka Kar Namaz Parhne Ka Hukum

دھات کی چابی تعویز کی طرح گلے میں لٹکاکر نماز پڑھنے کاحکم

مجیب:محمد بلال عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-1146

تاریخ اجراء:11ربیع الاول1444ھ/08اکتوبر2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   طلبائے  کرام  اپنے   بیگوں کی  چابیاں جو کہ  دھات کی بنی ہو تی ہیں    بعض   اوقات تعویز  کی طرح اپنے گلے میں  لٹکا لیتے  ہیں اورپھراسی حالت میں نمازبھی اداکرتے ہیں ، تو  اس کوگلے میں ڈالنے کا کیا حکم ہو  گا اوراسے گلے میں ڈال کر  نمازپڑھنے   کا کیا  حکم ہو گا ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     دھات  میں صرف تحلی(یعنی زیورکے طور پر پہننا) حرام ہے اور تحلی زیور کے ساتھ ہوتی ہے اور زیور وہ چیز ہوتی ہے، جس سے زینت حاصل کی جاتی ہے اور دھات کی چابی  گلے میں زیور اور زینت کے طور پر  نہیں  ڈالی جاتی، بس حفاظت کے لئے گلے میں  ڈالی جاتی ہے لہذا  اس  کو گلے میں ڈالنا  اور اس   حالت میں  نماز ادا کرنا دونوں کام جائز ہیں۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم