Doran e Namaz Bache Se Glass Le Kar Side Mein Rakhna

دورانِ نماز بچہ سے گلاس لے کر سائیڈ میں رکھنا

مجیب:مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1350

تاریخ اجراء: 29جمادی الثانی1445 ھ/12جنوری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر دوران نماز بچہ کانچ کا گلاس ہاتھ میں لے اور ڈر ہو کہ وہ توڑ دے گا تو کیا اس سے لے کر سائیڈ پر رکھ سکتے ہیں؟ اگرکسی نے ایسا کیا، تو اس کی نماز کا کیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   بچہ سے گلاس لیکر سائڈ پر رکھنا عمل کثیر ہے اور عمل کثیر سے نماز فاسد ہوجاتی ہے ۔ عمل کثیر سے مراد  ایسا عمل ہے کہ دیکھنے والا یہی غالب گمان کرے کہ یہ شخص نماز نہیں پڑ ھ رہا ۔

   بہار شریعت میں ہے:”عملِ کثیر کہ نہ اعمال نماز سے ہو نہ نما زکی اصلاح کے ليے کیا گیا ہو، نماز فاسد کر دیتا ہے، عملِ قلیل مفسد نہیں، جس کام کے کرنے والے کو دُور سے دیکھ کر اس کے نماز میں نہ ہونے کا شک نہ رہے، بلکہ گمان غالب ہو کہ نماز میں نہیں تو وہ عملِ کثیر ہے اور اگر دُور سے دیکھنے والے کو شبہہ و شک ہو کہ نماز میں ہے یا نہیں، تو عملِ قلیل ہے۔“(بھارشریعت،جلد 01، صفحہ 609، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم