Namaz Parhte Hue Namaz Ka Waqt Khatam Ho Jaye Tu Kya Hukum Hai ?

نماز  کےدوران ، نماز کا وقت ختم ہوجائے تو ؟

مجیب: مفتی ابو محمد علی اصغر  عطاری  مَدَنی

تاریخ اجراء:     ماہنامہ فیضانِ مدینہ دسمبر2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کسی شخص نے نمازِ ظہر یہ سمجھ کر شروع کی کہ ابھی وقت باقی ہے ، لیکن نماز پڑھنے کے بعد پتا چلا کہ وقت تو ختم ہوچکا تھا۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ اس صورت میں جو نمازِ ظہر ادا کی گئی ، کیا وہ نماز ادا ہوگئی ؟  یا پھر اس نماز کو دوبارہ پڑھنا لازم ہوگا ؟ ؟ راہنمائی فرمادیں۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پوچھی گئی صورت میں اگر تو اس شخص نے نمازِ ظہر وقت میں شروع کی تھی مگر سلام پھیرنے سے پہلے ہی نماز کا وقت ختم ہوگیا ، تو اس صورت میں وہ نمازِظہر ادا ہوگئی ، کیونکہ فقہائے کرام کی تصریحات کے مطابق فجر ، جمعہ اور عیدین کے علاوہ دیگر نمازوں میں اگر نمازی وقت کے اندر تکبیرِ تحریمہ کہہ لے ، تو اس کی وہ نماز ادا ہوجائے گی۔

   البتہ اگر اس شخص نے نمازہی وقت ختم ہونے کے بعد شروع کی تھی اگرچہ اس کےاپنے خیال میں نماز کا وقت ابھی باقی تھا ، تو اس صورت میں بھی اس کی وہ نمازِ ظہر درست ہی ادا ہوگی کہ قضا نماز ادا کی نیت سے اور ادا نماز قضا کی نیت سے بھی ادا ہوجاتی ہے ، جیسا کہ فقہائے کرام نے اس بات کی صراحت کی ہے۔

   یہاں تک تو پوچھے گئے سوال کا جواب تھا البتہ صورتِ مسئولہ میں اگر نماز قضا ہونے والی صورت پائی گئی اور اس کوتاہی میں خطا کے بجائے غفلت کار فرما تھی تو نماز قضا کرنے کے گناہ سے توبہ کرنا بھی اس شخص پر ضروری ہے۔    ( مجمع الانھر ، 1 / 216- بہارِ شریعت ، 1 / 495 ، 701 )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم