Durood Sharif Parh Kar Sajda Sahw Karna Durust Hai Ya Nahi

درودشریف پڑھ کر سجدہ سہو کرنا

مجیب: ابو احمد محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1477

تاریخ اجراء: 16شعبان المعظم1444 ھ/09مارچ2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر نماز میں وہ غلطی ہو گئی جو سجدہ سہو کرنے سے درست ہو جاتی ہے اور سجدہ سہو کرنا چاہتے ہیں لیکن آخری رکعت میں التحیات پڑھنے کے بعد درود شریف بھی پڑھ لیا اس کے بعد سجدہ سہوکرنے کی یاد آئی تو اب کیا کرے؟ سجدہ سہو کرے یا نماز کااعادہ کرے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

      نماز میں سجدہ سہو کرنا ہو تو بہتر یہ ہے کہ سجدہ سہو سے پہلے والے قعدے میں التحیات پڑھنے کے ساتھ ساتھ درود شریف پڑھ کر سجدہ سہو کرے لہذا نمازی نے اگر سجدہ سہو سے پہلے والے قعدے میں التحیات کے ساتھ درود شریف پڑھ لیا تو درست ہے بلکہ بہتر کیا اور اب سجدہ سہو کرکے دوبارہ التحیات ودرود ودعا پڑھ کر نماز پوری کرلے، نما زدہرانے کی ضرورت نہیں۔  بہار شریعت میں ہے: ”سجدۂ سہو کے بعد بھی التحیات پڑھنا واجب ہے التحیات پڑھ کر سلام پھیرے اور بہتر یہ ہے کہ دونوں قعدوں میں درود شریف بھی پڑھے۔“(بہار شریعت، جلد1، صفحہ710، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم