Eid Ki Namaz Se Pehle Ishraq, Chasht Aur Deegar Nawafil Parhne Ka Hukum

عیدکی نماز سے پہلے اشراق، چاشت و دیگرنفل پڑھنے کاحکم

مجیب: ابو مصطفیٰ محمد ماجد رضا  عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-437

تاریخ اجراء:       28ذوالحجۃالحرام1443 ھ/28جولائی2022   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا عید کے دن نماز فجر کے بعد عید کی نماز ادا کرنے تک کوئی نفل نماز، اشراق و چاشت یا دیگر نوافل نہیں پڑھ سکتے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   نماز عید سے قبل نفل نماز ادا  کرنا مطلقاً مکروہ ہے، خواہ عیدگاہ میں پڑھے یا گھر میں۔ یونہی اس پر عید  واجب نہ  ہو تب  بھی اس کے لیے نماز عید  سے پہلے نوافل پڑھنا  مکروہ  ہے، مثلاً عورت اگر  چاشت کی نماز پڑھنا چاہے، تو عید کی نماز ہوجانے کے  بعد پڑھے ۔

   بہا رشریعت میں ہے:”نماز عید سے قبل نفل نماز مطلقاً مکروہ ہے، عیدگاہ میں  ہو یا گھر میں  اس پر عید کی نماز واجب ہو یا نہیں ، یہاں  تک کہ عورت اگر چاشت کی نماز گھر میں  پڑھنا چاہے، تو نماز ہو جانے کے بعد پڑھے۔‘‘(بہار شریعت ،جلد:1،صفحہ:786،مطبوعہ مکتبۃ المدینہ )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم