Fajar Ke Waqt Tahiyatul Masjid Ke Nawafil Parhna

فجرکے وقت میں تحیۃ المسجدکے نوافل اداکرنا

مجیب: مولانا محمد نوید چشتی عطاری

فتوی نمبر: WAT-646

تاریخ اجراء: 11شعبان المعظم 1443ھ/15مارچ 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فجر کی سنتیں گھر میں اداکرنے کے بعد مسجد  میں جا کر فرائض سے پہلےدو نوافل  تحیۃ المسجد کے ادا کر سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   طلوعِ فجر کے بعد طلوعِ شمس تک یعنی مکمل فجر کے وقت میں سنتِ فجر کے علاوہ کوئی نفل نماز جائز نہیں، لہٰذا اگر کوئی  سنتِ فجر گھر میں پڑھ  کر جماعت کے لیے مسجد میں حاضر ہو، تو اسے اس وقت تحیۃ المسجد کے نوافل ادا کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ ایسی صورت میں  اسے چاہیے کہ  تسبیح و تہلیل و درود پاک وغیرہ میں مشغول رہے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم